لندن/ کراچی (نیوزڈیسک) متحدہ قومی موومنٹ کے رہنماءطارق میر نے انکشاف کیا ہے کہ بھارت سے سالانہ 8لاکھ پاﺅنڈ رقم وصول کرتے تھے، بھارتی حکومت متحدہ کو مالی فنڈنگ اپنے لئے فائدہ مند سمجھتی تھی، بھارت سے ملنے والی ساری رقم الطاف حسین تک پہنچائی جاتی تھی، ایم کیو ایم ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہے۔ جمعہ کواےک نجی ٹی وی چےنل کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کے رہنماءطارق میر کا بیان سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے برطانوی پولیس کے سامنے را سے میل جول اور بھارت سے رقم لینے کا اعتراف کیا ہے، کہا ہے کہ ایم کیو ایم ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہے، جس کےلئے براہ راست لندن بلایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت سے ہماری پولی ملاقات روم میں ہوئی، جس کے بعد روم کے مختلف شہروں میں ملاقاتیں ہوئی ہیں اور بھارتی حکامنے 2010میں ہماری روم میں ہونے والی ملاقات میں ہمیں رقم دی، پہلے یہ رقم ڈالر میں ملتی تھی پھر پاﺅنڈ میں ،بھارت سے سالانہ آٹھ لاکھ پاﺅنڈ ملتے تھے، جو پہلے ہمارے پاس آتے تھے پھر مختلف ذرائع سے الطاف حسین کے پاس پہنچائے جاتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت سے ملنے والی ساری رقم الطاف حسین کو دی جاتی تھی جس کا صرف چار لوگوں کو پتہ تھا جن میں سے ایک میں خود الطاف حسین ،محمد انوار اور ڈاکٹر فاروق ستار شامل ہیں۔ طارق میر نے اپنے بیان میں بتایا کہ بھارتی حکومت متحدہ کو مالی فنڈنگ اپنے لئے فائدہ مند سمجھتی تھی۔ طارق میر نے بھارت سے تربیت لینے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے کارکن بھارت سے ہتھیاروں کی تربیت بھی لیتے تھے، یہ تربیت بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“ سے ملاقاتوں کا نتیجہ تھا، ”را“ کے افسران بھارتی وزیراعظم سے بھی ملتے تھے۔