مظفرآباد نیوزڈیسک) مسلم کانفرنس کے حلقہ کوٹلی سے رکن اسمبلی ملک محمد نواز نے بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کی حکومت کے دعوے اپنی جگہ گزشتہ 4 سال کے دوران اس حکومت نے قومی وقار اور ریاستی تشخص کو بری طرح مجروع کیا جونیر کلرک تک کی تعیناتی فریال تالپور نے کی ۔ریاض نامی مشیر کو وزیر اعظم سے زیادہ پروٹوکول دیا گیا ۔تحریک آزاد کشمیر کے لئے اس حکومت نے کچھ نہیں کیا تحریک آزاد کشمیر اس حکومت کی اولین ترجیح ہونی چاہیے تھی کیونکہ یہ بیس کیمپ کی حکومت ہے ہمارے دور میں ایک بار لبریشن سیل کا محکمہ قائم کر کے 10 لاکھ روپے تحریک آزاد کشمیر کے لئے رکھے گئے تھے تو بھارت کا وزیر اعظم تڑپ اٹھا تھا انہوں نے کہا کہ 6 بار مسلسل الیکشن جیتے ہیں سب سے زیادہ بار بجٹ تقریر کرنے اور سننے کا موقع اللہ کے فضل وکرم سے ملا ہمارا دور بھی فرشتوں کا دور نہیں تھا مگر اس حکومت نے تو ہر معاملے یمں حد ہی کر دی ہے اس حکومت نے تحریک آزاد کشمیر کی ذمہ داری بھی جماعت اسلامی کے سپرد کر کے خود اس اہم کام سے بری زمہ ہوگئے۔ بیرون ملک کام کی بہت گنجائش ہے بیرسٹر سلطان نے ملین مارچ کا اعلان کرکے مسئلہ کشمیر اجاگر کیا انھیں تمام جماعتوں کا اعتماد حاصل تھا اور تعاون بھی موجود تھا ۔ بیرون ملک انڈین لابی متحرک ہے اور مجھے ہجیرہ کے لوگ ادھر ملے جو بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف کام کررہے تھے ۔ملک نواز نے کہا کہ فیصل آباد کے کالے کلوٹے شخص کا پروٹوکول دیکھ کر حیرانگی ہوئی اب ایک وزیر حکومت نے اسے چیلنج کیا تو انہیں مبارکباد دیتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ گڈ گورنس کے دعوے تو ہوتے ہیں مگر مجھے اس کا مطلب آج تک معلوم نہیں ہو سکا ۔کیا رولز کی نفی ،قواعد کی خلاف ورزی گڈ گورنس ہے پاکستان کی تاریخ میں صرف آزاد کشمیر کو یہ اعزاز حاصل ہوا ہے کہ اس دور میں اس خطہ کے اندر سیکرٹریٹ حکومت اور پولیس نے بغاوت کے جلوس نکالے ۔کمزور لوگ اپنا سرپیش کرتے ہیں دیانت دار لوگ دامن بچاتے ہیں ذاتی تعلقات کے حوالے سے میں خوش قسمت ہوں کہ حکومتی بنچوں پر میرے دوست بیٹھے ہیں مگر حقا ئق بڑے تلخ ہیں یونیورسٹی کیسے بنی اس کی بنیاد کس نے رکھی حکومتیں پچھلی حکومتوں کا تسلسل ہوتی ہیں وویمن یونیورسٹی سمیت دیگر اداروں کے لئے میڈیکل کالجز کے لئے کام تو ہمارے دور میں شروع ہوا انہیں صرف خوش قسمتی سے یہ موقع ملا کہ ان کے دور میں یہ معاملات فائل ورک پایہ تکمیل کو پہنچے انہوں نے کہا کہ کوٹلی میں یونیورسٹی تو بنی مگر تقرریاں دیکھیں سب لوگ باہر سے آگئے کوٹلی سے کوئی نہیں بھرتی کیا گیا اس سلسلہ میں سوال بھی جمع کروایا ہے ملک نواز نے کہا کہ حکومت کی آمدن اور اخراجات میں کوئی توازن نہیں ہے اخراجات لامحدود ہیں 4 سال کے دوران 14 ارب اضافی خرچ کئے گئے ہیں وزیر اعظم سیکرٹریٹ کے اخراجات میں 6 کروڑ 75 لاکھ بیرونی دوروں پر خرچ کئے یہ سعودی عرب یا دبئی یا برونائی تو نہیں ہے غیریب علاقہ ہے ملک نواز نے کہا ایک کالم نگار نے لکھا ہے کہ لاہورکے شاہی قلعہ کی سیر میں کیا کچھ دیکھا جو مفادات مغل بادشاہوں کی تفریح کے لئے شان و شوکت کے ساتھ بنائے گئے آج وہاں چوہے پھرتے ہیں بالکل اس طرح لاڑکانہ اور رائے ونڈ کے شاہی محل ماضی کا حصہ بن جائیں گے آج مغل چکن مغل چھولے بک رہے ہیں ملک نواز نے کہا کہ وزیر صحت نے 24 کروڑ کی بچت کا دعوی ٰ کیا ہے ریکارڈ یہ کہتا ہے کہ لوگ ادویات نہ ملنے سے مر رہے ہیں بچت کس بات ۔دوسری طرف 16 ملین سرنڈر کئے گئے ہیں ایک دفعہ وزیر صحت نے تعلیمی پیکج دیا ہزاروں آسامیوں اپنے حلقہ میں لے گئے اور قسمت دیکھیں الیکشن ہار گئے تھے اب ہیلتھ پیکج کے تحت انہوں نے سینکڑوں آسامیاں اپنے حلقہ میں دی ہیں خدا خیر کرے اگلے سال الیکشن ہونا ہے ملک نواز نے آزاد کشمیر تعلیم اور سرکاری تعلیمی اداروں کی کارکردگی کو مایوس کن قرار دیا اور کہا کہ پرائیویٹ تعلیمی اداروں کی حالت اچھی ہے سرکاری اداروں میں بچے داخل نہیں ہور ہے ہیں جگہ جگہ بینرز لگے ہیں داخلے فری پھر بھی لوگ فیس دے کر پرائیویٹ سکولوں میں