کراچی(نیوزڈیسک) سندھ کے وزیر اطلاعات و بلدیات شرجیل انعام میمن کا کہنا کہ کراچی میں پانی کے تمام مسائل حل کردیئے گئے ہیں اور دستیاب پانی سسٹم میں 100 فیصد سپلائی کیا جارہا ہے۔گذشتہ روز سندھ اسمبلی کے اجلاس میں پانی کی کمی کے حوالے سے اپوزیشن کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے شرجیل انعام میمن نے کہا کہ شہریوں کی جانب سے پانی کی مین لائنوں میں غیر قانونی کنکشن لگائے گئے ہیں جس کے باعث لائنوں میں پانی کا پریشر اور ہائیڈرنٹ کی سپلائی متاثر ہورہی ہے۔اس موقع پر متحدہ قومی موومنٹ کے اراکین نے صوبائی اسمبلی میں ’ پانی دو، پانی دو‘ کے نعرے لگائے۔شرجیل میمن نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ پانی کی مین لائنوں سے غیر قانونی کنکشن حاصل نہ کریں کیونکہ کہ اس کی وجہ سے پانی کے پریشر میں کمی آرہی ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ جب پمپنگ اسٹیشنز پر لوڈشیڈنگ ہوتی ہے تو مطلوبہ پریشر کو دوبارہ فراہم کرنے کے لیے 17 سے 36 گھنٹے درکار ہوتے ہیں۔صوبائی وزیر بلدیات نے کہا کہ جن علاقوں میں پانی نہیں ہے وہاں واٹر ٹینکر فراہم کردیئے گیے ہیں۔شرجیل میمن نے بتایا کہ کراچی کے مغربی علاقوں میں رمضان کے دوران ڈپٹی کمشنر کے ذریعے مفت واٹر ٹینکر سروس کا آغاز بھی کیا گیا ہے۔صوبائی اسمبلی کے اجلاس کے دوران شرجیل میمن نے تسلیم کیا کہ مریضوں کی کثیر تعداد کے باعث ہسپتالوں میں صفائی کے انتظامات کروانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔انھوں نے کہا کہ ’ہسپتال کراچی میونسپل کارپوریشن (کے ایم سی) کے ہوں یا سندھ حکومت کے زیر انتظام کام کررہے ہوں، اگر ہزاروں افراد یہاں ایک ہی وقت میں ائیں گے تو ایسے مسائل پیش اجاتے ہیں‘۔شرجیل میمن نے کہا کہ وہ کے ایم سی ہسپتالوں کی صفائی کے معاملے کو بھی اٹھائیں گے۔یاد رہے کہ ہفتے سے سندھ میں جاری گرمی کی شدید لہر کے باعث ہونے والی 1000 سے زائد ہلاکتوں کے باعث صوبائی حکومت کو انتظامی معاملات میں غفلت پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔پانی کے تمام مسائل حل کردیئے ہیں،
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں