اسلام آباد(نیوزڈیسک)بدھ کو ہونے والی موسلا دھار بارش سے ایک بار پھر میٹرو ٹریک اور بس اسٹیشنز کی چھتوں سے پانی ٹپک پڑا۔ میٹرو کے راولپنڈی میں ایلیویٹڈ ٹریک سے بارش تھمنے کے کئی گھنٹوں کے بعد بھی لاتعداد جگہوں سے پانی مری روڈ پر ٹپکتا رہاجس نے راولپنڈی میں میٹرو منصوبہ کے غیر معیاری کام کا پول کھول کر رکھ دیا ہے۔جبکہ میٹرو بس منصوبہ کے آپریشنل ہونے کے بعد مری روڈ پر کام کے دوران حفاظتی اقدامات کو نظر انداز کیا جارہا ہے جس کے باعث گزشتہ دنوں بھی ایک حادثے میں ایک مزدور امجد ٹرالی کو ویگن کی ٹکر لگنے کے باعث اوپر سے گر کر شدید زخمی ہوگیا تھا۔لیکن اس کے باوجود مری روڈ پر کام کرنے والے مزدوروں کیلئے کوئی سیفٹی اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔جس سے لگ رہا ہے کہ میٹرو انتظامیہ مزید حادثات کے انتظار میں ہے۔شہریوں کے مطابق گزشتہ روز ہونے والے حادثے کے وقت بھی ٹریکٹر ٹرالی کے آگے پیچھے کوئی ریفلیکٹرز یا حفاظتی کون نہیں تھی۔جبکہ اس کے بعد بدھ کو بھی مری روڈ پر کام میں مصروف مزدوروں کیلئے کوئی حفاظتی انتظامات نظر نہیں آئے۔اس سلسلے میں ایک اعلی افسرسے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ٹریک سے بارش کے دوران پانی ٹپکتا رہے گا لیکن بارش کے بعد نہیں ٹپکنا چاہئے اس کو چیک کرایا جائے گا۔حفاظتی انتظامات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ یہ کنٹریکٹر کی ذمہ داری ہے اور اس سے پوچھا جائے گا اس نے کوتاہی کیوں کی ہے؟