منگل‬‮ ، 02 دسمبر‬‮ 2025 

بی بی سی کی رپورٹ، ایم کیو ایم کوایک ہفتہ میں تیسرا جھٹکا

datetime 25  جون‬‮  2015 |

اسلام آباد(نیوزڈیسک)ایم کیو ایم کو بی بی سی کی رپورٹ سے ایک اور جھٹکا لگاہے، صرف ایک ہفتہ میں یہ اس کیلئے تیسرا دھماکا ہے، رپورٹ میں ایم کیو ایم کو بھارتی فنڈنگ اور اس کے کارکنوں کی وہاں تربیت کے حوالے سے ویسے ہی الزامات لگائے گئے ہیں جن کو پاکستانی حکام برسوں سے کئی بار دُہرا چکے ہیں، جیسا کہ اکثر ہوتا ہے، پاکستانی حکام کے الزامات کو شواہد کی کمی اور سیاسی قرار دے کر اکثر زیادہ اہمیت نہیں دی گئی مگر جب یہ سب کچھ ایک بین الاقوامی خبر رساں ادارہ کرے تو اس کو خاصی اہمیت دی جاتی اور قابل بھروسہ و قابل ایکشن قرار دیا جاتا ہے۔ بی بی سی رپورٹ کا وقت انتہائی اہم ہے، ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت کے حوالے سے برطانوی حکام کے سامنے پیشی سے تین ہفتہ قبل نشر کی گئی، بی بی سی رپورٹ کو ایم کیو ایم نے خودساختہ (ٹیبل اسٹوری) اور میڈیا ٹرائل قرار دیا ہے مگر پاکستان میں خطرے کی گھنٹی بجا دی جب اس نے کہا کہ ایم کیو ایم بھارت سے فنڈ لینے کے الزام کا جواب نہیں دے گی، یہ ہی سوال بھارت سے کیا گیا اس نے بھی جواب نہیں دیا، برطانوی حکام نے ایم کیو ایم کی ملکیت عمارتوں سےہتھیاروں کی فہرست بھی برآمد کی تھی، یہ ہتھیار ممکنہ طور پر کراچی میں استعمال ہوئے، رواں سال 30 اپریل کو سینئر پولیس افسر رائو انوار نے رپورٹرز کے سامنے دو مبینہ دہشت گردوں کو پیش کیا تھا جو بقول ان کے ایم کیو ایم کے کارکن تھے، انہوں نے الزام لگایا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان کے خلاف سرگرم ہے اور ایم کیو ایم کے رہنمائوں کے ’’را‘‘ سے رابطے ہیں گرفتار کارکنوں نے بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ سے تربیت حاصل کی تھی، ان کے پاس ثبوت موجود ہیں۔ ایم کیو ایم کے سخت دبائو کے باعث سندھ حکومت نے یہ الزامات لگانے پر رائو انوار کو معطل کر کے عہدے سے ہٹا دیا تھا، صرف ایک روز قبل وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے ایم کیو ایم کو جھٹکا دیا تھا جب انہوں نے اعلان کیا تھا کہ حکومت نے اسکاٹ لینڈ یارڈ کو محسن علی تک رسائی دینے کا فیصلہ کیا ہے جس کو ایف آئی اے نے چند ہفتہ قبل کراچی سے گرفتار کیا تھا اس پر ستمبر 2010ء میں ڈاکٹر عمران فاروق کے دو مبینہ قاتلوں کو برطانوی کالج میں داخلے اور ویزے کیلئے فنڈز اور سہولت فراہم کرنے کا الزام ہے، اگرچہ سرکاری طور پرنہیں بتایا گیا مگر خیال کیا جاتا ہے کہ محسن علی نے دو ملزمان کو لندن جانے کیلئے ویزے اور فنڈز فراہم کرنے کا اعتراف کر لیا ہے، تیسری بری خبر ایم کیو ایم کو 18 جون کو ملی تھی جب فرنٹیئر کور (ایف سی) نےڈاکٹر عمران فاروق کے دو مبینہ قاتلوں محسن اور خالد شمیم کو گرفتار کرلیا جو قتل کے بعد سری لنکا سے ہوتے ہوئے پاکستان واپس آئے تھے، کہا جاتا ہے کہ پاکستانی حکام نے ان افراد کو اس وقت کراچی ایئرپورٹ سے گرفتار کیا تھا، تاہم ایف سی کا کہنا ہے کہ ان افراد کو چمن بارڈر پر افغانستان سے پاکستان میں داخل ہوتے ہوئے گرفتار کیا تھا۔ انہیں ایف آئی اے کے حوالے کر دیا گیا، معاملات آگے بڑھ رہے ہیں اور ایم کیو ایم کے گرد گھیرا تنگ ہو رہا ہے، امکان ہے کہ برطانوی تفتیش کاروں کو عمران فاروق قتل کیس میں ان دو افراد سے تفتیش کی اجازت دے دی جائے



کالم



فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن


اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…