اسلام آباد(نیوزڈیسک)مسلم لیگ (ن )کے رہنما اور ماحولیات کے وفاقی وزیر مشاہد اللہ خان نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کی جانب سے فوج کی موجودہ قیادت کے خلاف پارٹی کے سربراہ آصف علی زرداری کے بیان کی وضاحت کے بعد ان کے ساتھ تنازع حل ہو چکا ہے تاہم کراچی میں رینجرز کا آپریشن جاری رہے گا۔بی بی سی کو دیئے گئے انٹرویو میں وفاقی وزیر مشاہد اللہ خان نے بتایا کہ پیپلز پارٹی نے آصف زرداری کا بیان واپس لے لیا ہے اور ایسی صورت حال میں حکومت کا بھی ان کے ساتھ گلہ شکوہ ختم ہو گیا ہے۔ایک طرح سے انھوں نے اپنا بیان واپس لے لیا ہے آپ جب اس طرح کی تردیدیں کرتے ہیں تو آپ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں کہ آپ پہلے بیان پر قائم نہیں ہیں تو جب اس بیان کو کسی نے اپنایا نہیں ہمیں کیا ضرورت ہے کسی کو اس میں گھسیٹنے کی۔مشاہد اللہ خان نے کہا کہ ان کی جماعت میثاقِ جمہوریت کی پابند ہے اور اب پیپلز پارٹی سے تلخی ختم ہو چکی ہے پیپلز پارٹی کے ساتھ ہمارے تعلقات برقرار رہیں گے کیونکہ ان کے اندر بھی ایک بڑی تعداد ایسے لوگوں کی ہے جو جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں، جن کی پیپلز پارٹی کے لیے قربانیاں ہیں، اور ہمارے پیپلز پارٹی سے تعلقات کی بنیاد میثاق جمہوریت ہے۔ ہم اس سے کبھی بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے اور پیپلز پارٹی کو ساتھ لے کر چلیں گے۔مشاہد اللہ خان نے کہاکہ پیپلز پارٹی اور اس کے سربراہ آصف زرداری کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے باوجود کراچی میں رینجرز کا آپریشن جاری رہے گا کیونکہ یہ ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کے اتفاق رائے سے شروع ہوا تھا۔آپریشن ضربِ عضب ہو یا کراچی میں رینجرز کی کارروائی یہ سب آپریشن پیپلز پارٹی اور آصف زرداری سمیت تمام سیاسی جماعتوں کی اجازت اور دستخط سے ہو رہے ہیں۔ یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان آپریشنز کو منطقی انجام تک پہنچائے۔ایک سوال پر مشاہد اللہ خان نے کہا کہ ویسے تو اس متنازع بیان کا مسئلہ حل ہو چکا ہے تاہم یہ بات درست ہے کہ آصف زرداری نے فوج کے خلاف بیان سندھ میں خرابِ طرز حکمرانی پر ہونے والی تنقید سے گھبرا کر جاری کیا تھابنیادی طور پر معاملہ گورننس کا ہے، خاص طور پر سندھ کا۔ وہاں کی جو منتخب جماعتیں ہیں انھوں نے وہاں کے عوام کو کیا دیا ہے؟ اس کے علاوہ وہاں خوفناک قسم کی کرپشن ہوئی ہے۔ اس کرپشن کو روکنا حکومتوں کی ذمہ داری ہے اور اگر خود حکومت کے لوگ اس میں ملوث ہیں تو ان کے سامنے بھی رکاوٹ کھڑی کرنی چاہیے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں