اتوار‬‮ ، 29 ستمبر‬‮ 2024 

ایان کے پیچھے کون تھا اور یہ پیسا کس کا تھا , چوہدری نثار کا زر داری کے حوالے سے معنی خیز بیان

datetime 23  جون‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک)وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہاہے کہ ڈاکٹرعمران فاروق قتل کیس میں گرفتار ایک ملزم سے تفتیش کےلئے برطانیہ کو اجازت دے دی اور میٹروپولیٹن پولیس کی دو رکنی ٹیم رواں ہفتے پاکستان پہنچے گی .ملزم سے تفتیش ڈائریکٹ یا ان ڈائریکٹ ہوگی فیصلہ ہونا باقی ہے .برطانیہ کو جو بھی تعاون فراہم کیا جائے گا وہ پاکستان کی ذمہ داری ہے اور اس میں کوئی دباو ¿ نہیں ہوگا .ایان علی کیس وزارت داخلہ اور ایف آئی اے کے دائرہ کار میں نہیں آتا
ایان علی کیس کے حوالے سے (آج) ایک اہم اجلاس ہوگا، چوہدری نثار نے معنی خیز اندازمیں کہا کہ دیکھنا ہے ایان کے پیچھے کون تھا اور یہ پیسا کس کا تھا . آصف علی زر داری کے بیان کے بعد رہنماﺅں کی وضاحتی مذاق ہیں ۔ منگل کواسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے چوہدری نثار نے کہاکہ پاکستانی شہری کا قتل دیارغیرمیں ہوا اس لئے برطانوی حکومت اور ہماری ذمہ داری ہے کہ ملزمان کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے انہوںنے بتایا کہ ہم نے بہت سے ممالک سے مختلف قسم کے معاہدے کر رکھے ہیں برطانیہ بھی ان ممالک میں شامل ہے اور ہم معاہدوں کے تحت مختلف ممالک کی مدد کے پابند ہیں اور اسی طرح دوسرے ممالک بھی ہماری مدد کر نے کے پابند ہیں وزیر داخلہ نے بتایا کہ برطانوی پولیس نے عمران فاروق قتل کیس میں پاکستان سے قانونی معاونت مانگی تھی جو وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے ذریعے دی گئی تھی۔انہوں نے کہا کہ اب جب اس کیس میں گرفتاریاں ہوئی ہیں تو اسی قانونی معاونت کے اگلے مرحلے میں میٹروپولیٹن پولیس کا تفتیش کی اجازت دی گئی ہے۔وزیرداخلہ کے مطابق ہمیں بتایا گیا ہے کہ دو رکنی برطانوی تفتیشی ٹیم اس ہفتے کے آخر میں پاکستان پہنچے گی۔انہوںنے کہاکہ عمران فاروق کا قتل دیار غیر میں ہوا ہے یہ پاکستانی حکومت پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے انہوںنے کہا کہ ایم کیو ایم کے حوالے سے کیس نہیں بنتا ہے ایم کیو ایم کے رہنماﺅں اور قیادت کی جانب سے یہ بات سامنے آئی کہ عمران فاروق کے قتل میں ملوث ملزمان کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے انہوںنے کہاکہ عمران فاروق کا کیس برطانیہ میں چل رہا ہے میٹرو پولیٹن پولیس تحقیقات کر رہی ہے انہوںنے بتایا کہ ڈاکٹرعمران فاروق قتل کیس میں 3 اہم ملزمان حراست میں ہیں جن میں سے 2 اب بھی ایف سی کی حراست میں کوئٹہ میں موجود ہیں جنہیں اسلام آباد لایا جائے گا تاکہ میٹروپولیٹن پولیس نے ملزمان سے جو تفتیش کرنی ہے وہ اسلام آباد میں کی جائے اور یہ تفتیش آئندہ چند روز میں شروع ہوجائے گی۔ انہوںنے کہاکہ یہ بہت احساس مسئلہ ہے میڈیا معاملے پر خبر دینے سے پہلے تصدیق کرلیا کریں برینکنگ نیوز بعض اوقات ملک کے مفاد اور خود میڈیا کے مفاد میں نہیں ہوتی اور میڈیا کی جانب سے جو کچھ شائع کیا جائےگا اور لکھا جائے گا وہ برطانیہ کی عدالتوں میں پیش ہوگا اس لئے رپورٹ سے کیس کے حوالے سے میرے ترجمان سے تصدیق کرلیا کریں انہوںنے کہاکہ اگر ہمارے پاس کوئی خبر ہوگی تو میڈیا کو مہیا کریں گے انہوںنے کہاکہ انہوں نے کہا کہ ضمانت دیتا ہوں کہ عمران فاروق قتل کیس کی تفتیش بالکل غیرجانبدارہوگی وفاقی وزیرداخلہ نے کہا کہ عمران فاروق قتل کیس میں برطانوی اداروں کی معاونت ہماری ذمے داری ہے اور برطانوی پولیس زیرحراست ملزمان سے براہ راست انٹرویو کریں گی یا تفتیش کے دوران ہمارے لوگ بھی اس میں شامل ہوں گے اس کا فیصلہ بعد میں ہوگا جب کہ اس حوالے سے جے آئی ٹی بنے گی جو تفتیش مکمل کرکے برطانوی پولیس سے تبادلہ کرے گی۔پیپلزپارٹی کے شریک چیرمین آصف زرداری کے فوج سے متعلق بیان پر چوہدری نثار نے کہاکہ آصف زرداری نے قوم کے سامنے کسی ادارے کا نہیں بلکہ اپنا مذاق اڑایا ہے اور ان کے بیان کے بعد جو وضاحتیں سامنے آرہی ہیں وہ اس سے بھی بڑا مذاق ہے اس لئے انہیں اپنے بیان کی براہ راست وضاحت کرنی چاہیے۔ انہوںنے کہاکہ میرا خیال ہے کہ آصف زرداری کو ایسی تقریر نہیں کرنی چاہیئے تھی جس کی وضاحتیں دینا پڑیں اور پارٹی قائدین کو اس قسم کی تقریر نہیں کرنی چاہئے انہوںنے کہاکہ آصف علی زر داری نے اپنی تقریر میں کہاتھا کہ آپ نے تین سال رہنا ہے جنرل ضیاءدنیا میں نہیں رہے جنرل پرویز مشرف تین سال نہیں دس سال رہے مجھے پیپلز پارٹی کے رہنماﺅں کی جانب سے کی گئی وضاحتوں پر ہنسی آتی ہے چودھری نثار علی خان نے کہا کہ لیڈر شپ قوم کے سامنے اس طرح کے الفاظ استعمال نہیں کرتی . آصف زرداری مانیں نہ مانیں جارحانہ تقریر کر کے بہت بڑی غلطی کی ہے ۔ایان علی کیس کے حوالے سے سوال پر چوہدری نثار علی خان نے کہاکہ ایان علی اور عمران فاروق قتل کیس کے درمیان موازنہ نہ کیا جائے انہوںنے کہاکہ جو میرے دائرہ کار میں آتا ہے کوشش کرتا ہوں اس کا نوٹس لیا جائے انہوںنے بتایا کہ ایان علی کا کیس ایف آئی اے اور وزارت داخلہ کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا ایان علی کیس کسٹم حکام کے پاس ہے کسٹم حکام نے تحقیقات کر کے چالات کر دیا ہے انہوںنے بتایا کہ اس حوالے سے (آج)بدھ کو میٹنگ ہوگی جس میں وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار بھی شریک ہونگے اجلاس کے دور ان کیس کے حوالے سے تمام پہلوﺅں کا جائزہ لیا جائےگا انہوںنے بتایا کہ یہ کیس بھی بہت اہم ہے ابھی طے ہونا باقی ہے کہ پیسے کس کے تھے ؟ان کے پیچھے کون تھا اور یہ پیسے کہاں لے کر جارہی تھی ؟ایک سوال کے جواب میں چوہدری نثار علی خان نے کہاکہ چمن سے گرفتار ہونے والے دو نوں افراد کا تعلق کراچی سے ہے اور ابھی تفتیش میں بہت کچھ سامنے آنا باقی ہے انہوںنے کہاکہ میں نے کل اللہ تعالیٰ کو بھی جواب دینا ہے اور اس حوالے سے آپ یقین رکھیں کہ تحقیقات بالکل شفاف ہونگی انہوںنے کہاکہ آصف علی زر داری کے بیان کے بعد سویلین حکومت اور فوج کے درمیان کوئی فرق نہیں آیا آیا ایک سوال کے جواب میں وزیرِ داخلہ نے یہ بھی بتایا کہ بلوچستان میں حراست میں لیے گئے دو ملزمان تک رسائی کےلئے ابھی برطانوی حکام کی جانب سے کوئی درخواست نہیں دی گئی اور اگر ایسی کوئی درخواست آئی تو اس پر مناسب فیصلہ ہوگا۔انہوںنے کہاکہ برطانیہ کو جو بھی تعاون فراہم کیا جائے گا وہ پاکستان کی ذمہ داری ہے اور اس میں کوئی دباو نہیں ہوگا۔



کالم



خوشحالی کے چھ اصول


وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)

لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!

میرے پاس چند دن قبل سنگا پور سے ایک بزنس مین آئے‘…

سٹارٹ اِٹ نائو

ہماری کلاس میں 19 طالب علم تھے‘ ہم دنیا کے مختلف…

میڈم چیف منسٹر اور پروفیسر اطہر محبوب

میں نے 1991ء میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سے…