کراچی(نیوزڈیسک)وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ کراچی میں شدید گرمی کے باعث ہلاکتوں پر یقیناً صوبائی ڈیزاسٹرمنیجمنٹ نے اپنا کام کیا ہوگا مگر وہ دو دن سے شہر میں نہیں تھے اس لیے اب ان سے اس حوالے سے پوچھیں گے۔سندھ اسمبلی میں اجلاس کے دوران وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ کراچی کی تاریخ میں پہلی بار ایسی ناگہانی اموات دیکھنے میں آئی ہیں۔ زندگی کی کوئی قیمت نہیں ہوتی لیکن ان کی حکومت سے جو ہو سکا وہ لواحقین کے لیے کیا جائے گا۔ سندھ میں ڈیزاسٹرمینجمنٹ کا ادارہ موجود ہے جو کہ نا صرف قدرتی آفات میں اپنی ذمہ داری ادا کرتا ہے بلکہ کراچی میں درپیش صورتحال سے نمٹنا بھی اس ادارے کا کام ہے۔ یقیناً ڈیزاسٹرمینجمنٹ نے اپنا کام کیا ہو گا مگر وہ دو دن سے شہر میں نہیں تھے اس لیے اب اس سے اس حوالے سے پوچھیں گے۔قائم علی شاہ کا مزید کہنا تھا کہ زیادہ تر ہلاکتیں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے سبب ہوئیں اور سب جانتے ہیں کہ بجلی کا محکمہ آئین کے تحت مرکزی حکومت کے دائرے میں آتا ہے جبکہ کراچی کو بجلی فراہم کرنے والے ادارے کے الیکٹرک کا معاہدہ بھی سندھ حکومت کے ساتھ نہیں بلکہ وفاقی حکومت کےساتھ ہے۔ بجلی بحران کے خاتمے کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں، دکانیں رات 9 بجے بند کرنے کا فیصلہ بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔