لاہور (نیوزڈیسک)الیکشن ٹربیونل کے روبرو قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 میں مبینہ انتخابی دھاندلی کیس پر حتمی بحث جاری ، عمران خان کے وکیل انیس علی ہاشمی نے اپنے دلائل مکمل کر لیے جس کے بعد کیس کی مزید سماعت آج ( منگل ) تک ملتوی کر دی گئی ، ٹربیونل نادرا ریکارڈ پر وکلاءکے دلائل کا جائزہ لے گا جبکہ 24جون کو سردار ایاز صادق کے وکلاءدلائل دیں گے ۔ گزشتہ روز الیکشن ٹربیونل لاہور کے جج کاظم علی ملک نے این اے 122میں مبینہ دھاندلی کیس کی سماعت کی ۔ پی ٹی آئی کے وکیل انیس ہاشمی نے حلقے میں کاسٹ ہونے والے ووٹوں کے نامکمل کاونٹرز فائلز پر بحث جاری رکھی ۔انیس ہاشمی نے کہا کہ جن بیلٹ پیپرز کی کاونٹر فائلز موجود نہیں یا جن پر پریذائیڈنگ افسران کے دستخط اور مہریں موجود نہیں ان کو جعلی سمجھا جائے کیونکہ ایسے ووٹوں کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔عمران خان کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سردار ایاز صادق کو کامیاب کرانے کیلئے پہلے دھاندلی کی گئی پھر دھاندلی چھپانے کیلئے ریکارڈ میں ردوبدل کیا گیا۔50ہزار ووٹوں کی کاﺅٹر فائلز مشکوک ہیں۔ حلقے میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیاں ہوئیں۔عمران خان کے وکیل کے حتمی دلائل مکمل ہونے کے بعد سردار ایاز صادق کے وکیل اپنے دلائل کا آغاز کریں گے ۔ الیکشن ٹربیونل نے عمران خان کے وکیل کے دلائل مکمل ہونے پر کیس کی مزید سماعت آج ( منگل ) تک ملتوی کر دی ۔ سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کے وکیل انیس علی ہاشمی نے کہا کہ عام انتخابات میں ہونے والی دھاندلی کے تمام ثبوت الیکشن ٹربیونل کے سامنے رکھ دیئے ہیں اور ہمارے مضبوط دلائل کے باعث ایاز صادق کے وکلاءنے مہلت مانگ لی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پولنگ سٹاف کی بے ضابطگیوں کا فائدہ ایاز صادق کو ہوا ہے ، بے ضابطگیوں کا نوٹس نہ لیا گیا تو یہ روایت بن جائے گی ۔ جہاں اتنی بے ضابطگیاں ہوئی ہوں وہاں کے الیکشن کو کالعدم قرار دینا لازمی ہے لہٰذا سردار ایاز صادق کو نااہل قرار دیا جائے ۔