کراچی(نیوزڈیسک)بھارتی میڈیا کے مطابق سوئس بینکوں میں غیر ملکیوں کی رقوم کی درجہ بندی کے لحاظ سے پاکستان74سے 73ویں جبکہ بھارت تین درجے بہتری کے بعد 61ویں درجے پر آگیا ہے۔ سوئس بینکوں میں موجود بھارتیوں کی رقوم میں 10فیصد کمی واقع ہوئی ہے جس کے بعد یہ ایک ارب ،48 کروڑ، 23 لاکھ، 11 ہزار 273 ڈالر پر آگئی ہیں۔ سوئس بینکوں میں مجموعی طور پر پاکستانیوں کے ایک کھرب 51 ارب روپے موجود ہیں۔سوئٹزرلینڈ کے بینکاری نظام میں کل عالمی دولت کی مالیت16کھرب ڈالر(1.6 ٹریلین ڈالر)ہے جس میں پاکستان کا حصہ عشاریہ 09 فیصد جب کہ بھارت کا 0.123 فیصد ہے۔برطانیہ اور امریکا سوئس بینکوں میں سب سے زیادہ حصص رکھنے والے ممالک ہیں۔پاکستانیوں، بھار تیو ں یا دوسرے ممالک کے مختلف اداروں کے ناموں سے سوئس بینکوں میں فنڈز کے یہ اعدادوشمار سوئس حکومت کے سرکاری اعداوشمار ہیں اس میں بلیک منی کو شامل نہیں کیا گیا ۔پاکستان کا سوئس بینکوں میں مجموعی عالمی رقم کا اعشارہ 09فی صد ہے جو472ملین سوئس فرانکس( 51کروڑ 45لاکھ امریکی ڈالر)(ایک کھرب 51ارب پاکستانی روپے)بنتی ہے۔ چین ا س درجہ بندی میں26 ویں نمبر پر ہے۔ بھارتی نشریاتی ادارےژی نیوز نے خبررساں ادارے کے حوالے سے رپوٹ دی کہ سوئس بینکوں میں غیر ملکی رقوم کے لحاظ سے پہلے دس ممالک برطانیہ، امریکا، ویسٹ انڈیز، گرنزی، جرمنی، باھا ماس، لکسمبرگ، فرانس، جرسی اور ہانگ کانگ شامل ہیں۔ ایشیا بحر الکاہل کا حصہ 500 ارب سوئس فرانکس( 5 کھر ب4 5ارب ڈالر)کے قریب ہے جبکہ یورپ کا تقریبا 900 ارب سوئس فرانکس(نو کھرب81ارب ڈالر) ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ صرف دو بڑے سوئس بینکوں UBS اور کریڈٹ ساس میں غیر ملکیوں کی طرف سے رکھی گئی کل رقم کا تقریبا دو تہائی ہے۔ جب کہ شیئر کی صورت میں بھارت کا82 فی صد سے بھی زیادہ ہے ۔سوئٹزرلینڈ کے مرکزی بینکاری اتھارٹیSNB(سوئس نیشنل بینک)کی طرف سے جاری کیے گئے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق سوئس بینکوں میں بھارتیوں کی رقم 2014 میں تقریباً ایک اعشاریہ آٹھ ارب سوئس فرانکس(1عشاریہ98 ارب ڈا لر)رقم تھی جس میں 10 فیصد سے زائد کی کمی آئی ہے۔ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق صرف بڑے بینکوں میں ایک سال قبل بھارتیوں کے ایک اعشاریہ48 ارب سوئس فرانکس(1613103444ڈالر)تھے جو اب ایک اعشاریہ36 ارب سوئس فرانکس(1482311273ڈالر)رہ گئے ہیں۔ 2014 کے آخر میں سوئٹزرلینڈ میں بینکوں کی تعداد275 تھی۔ زیورخ کے ایس این بی کی طرف سے صرف دو بینکوں یو بی ایس اور کریڈٹ ساس کو درجہ بندی میں بڑے بینکوں میں شمار کیا گیا ہے۔