کراچی(نیوزڈیسک)کرپشن میں ملوث سندھ کی اہم شخصیات اورسرکاری افسروں نے ملک سے بھاگنا شروع کردیا ہے،کئی افسر لمبی چھٹی لے کرروپوش ہوگئے ہیں ایک نے توبیرونِ ملک سے ہی استعفیٰ بھجوادیا ہے۔تفصیلات کے مطابق رینجرزنے سندھ کے کرپٹ مافیا پرہاتھ کیا ڈالا کرپشن میں ہاتھ اورمنہ سیاہ کرنے والے اب سیاہ پردوں میں چھپنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔بعض نے توگناہ بخشوانے کے لئے عمرے پرجانے کے لئے چھٹی مانگ لی ہے۔جب سے سندھ حکومت کے کرپشن میں ملوث افراد کےخلاف نیب کی کارروائیوں میں تیزی لانے کا فیصلہ ہوا ہے زراعت، بلدیات،صحت ،آبپاشی کے حکام اور کئی تعلقہ میونسپل افسروں کے گرفت میں آنے کے امکانات ہیں۔ذرائع کے مطابق جن افسروں کی جان سولی پر لٹکی ہوئی ہے، ان میں سابق صدرآصف علی زرداری کے بہنوئی اورسیکرٹری تعلیم فضل اللہ پیچوہوکا پہلا نمبر ہے وزیراعلی سیکرٹریٹ کے ایڈیشنل سیکرٹری گھورخان،ایڈمنسٹریٹرکراچی ثاقب سومرو،سیکرٹری فنانس سہیل راجپوت اورایڈیشنل سیکرٹری فنانس خیر محمد کلوڑوکو بھی جان کے لالے پڑے ہوئے ہیں۔سابق سیکرٹری قاضی شاہد پرویزاور سابق ممبرایف بی آرشاذر شمعون بھی گرفتاری کے ڈر سے بیرون ملک کھسکنے کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔کرپشن میں ملوث محکمہ اطلاعات کے ایک افسرشاہ رخ جن کے والد سابق رکنِ صوبائی اسمبلی تھے نے تھائی لینڈ سے ہی استعفیٰ بھجوادیا ہے۔ان پر کروڑوں روپے کی کرپشن کا الزام ہے۔حالات کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے جن وزرا، ارکانِ اسمبلی اوراعلی افسروں نے عمرے پر جانے کا پروگرام بنایا ہے، ان میں نواب منظوروسان، جام خان شورو،اور جام مہتاب ڈاہر شامل ہیں دوسری طرف ارم خالد،علی نواز مہر،مکیش کمار چاولہ اور امداد پتافی دبئی جانے کیلئے پرتول رہے ہیں