اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ۔ احکامات کے باوجود بھی میٹروبس انتظامیہ کے کان میں جوں تک نہیں رینگی ۔ ایک ہفتہ گزر جانے کے بعد بھی ریکارڈنگ سے سینٹورس سیشن کا نام حذف نہ کیا جا سکا پمز جانے والے مسافر کشمکش میں مبتلاہیں ۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ ہفتہ وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف نے راولپنڈی اسلام آباد میٹروبس کا ہنگامی دورہ کرنے کے بعد میڈیا بریفنگ میں سینٹورس سٹیشن کا نام تبدیل کر کے پمز سٹیشن رکھا تھا بورڈ سے تو سینٹورس کا نام حذف کر دیا گیا ہے مگر تاحال میٹروبس انتظامیہ ریکارڈنگ میں نہ ہی پمز سٹیشن کا نام ڈال سکی ہے اور نہ ہی سینٹورس سٹیشن کا نام حذف کیا ۔ آن لائن سے گفتگو کرتے ہوئے ایک مسافر شہری نے بتایا کہ گزشتہ روز میں پشاور موڑ سے علاج کی غرض سے پمز جا رہا تھا میں اس سے قبل نہیں گیا مگر خیال تھا میٹروبس انتظامیہ خود پمز کے سامنے روکے گی مگر میں سارے راستے میں پمز کی آواز کا انتظار کرتا رہا یہاں تک کہ سٹاک ایکسچینج سٹیشن پہنچ گیا ۔ پھر میہں وہجاں اتر کر دوبارہ شہریوں سے پمز بارے معلومات کر کے آیا شہریوں نے بتایا کہ سینٹورس سٹیشن ہی پمز ہے پمز سینٹورس کے سامنے ہے شہری کا کہنا تھا کہ میٹروبس کی ریکارڈنگ میں ابھی تک سینٹورس سٹیشن کا نام ہی بولا جا رہا ہے جس سے پہلی دفع پمز جانے والوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔
مزید پڑھئے:مردوں کےلئے موبائل فون پینٹ کی جیب میں ڈالنا انتہائی۔۔۔۔۔۔۔