اسلام آباد(نیوزڈیسک) سندھ کے نئے گورنر کےلئے سرمایہ کاری بورڈ کے چیئرمین وزیر مملکت مفتاح اسماعیل کا نام بھی سامنے آ گیا ہے جبکہ وفاقی وزیر مشاہد اللہ خان اور سابق سینٹر خواجہ قطب الدین کے نام بھی زیر غور ہیں۔ ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے سندھ کے گورنر ڈاکٹر عشرت العباد کے باضابطہ استعفیٰ کے بعد نیا گورنر سیاسی شخصیت کو لگانے کا اصولی فیصلہ کیا ہے اور اس حوالے سے ابتدائی مشاورت کا عمل جاری ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے 3 رہنماﺅں کے نام اب تک اس حوالے سے زیر غور ہیں جن میں مفتاح اسماعیل ‘ مشاہد اللہ خان اور خواجہ قطب الدین شامل ہیں ۔ ذرائع کے مطابق مشاہد اللہ خان وفاقی وزیر ہیں او روہ پنجاب سے سینیٹر منتخب ہوئے ہیں ان کے گورنر بننے میں صرف ایک مشکل حائل ہو گی کیونکہ 18 ویں ترمیم کی منظوری کے بعد لازمی ہے کہ جس شخصیت کو جس صوبے کا گورنر بنایا جائے اس کے ووٹ کا اندراج اسی صوبے میں ہونا چاہیے۔ اس وقت مشاہد اللہ خان کا ووٹ پنجاب میں درج ہے اور وہ پنجاب سے 6 سال کے لئے گورنر منتخب ہوئے ہیں اگر انہیں گورنر بنانے کا فیصلہ کیا گیا تو ان کا ووٹ دوبارہ سندھ میں رجسٹرڈ کرانا لازمی ہو گا۔ مشاہد اللہ خان کی شخصیت کا مثبت پہلو یہ بھی ہے کہ وہ مسلم لیگ(ن) کیلئے قربانیاں دینے والوں میں صف اول میں شمار ہوتے ہیں اور سیاسی سوجھ بوجھ اور تدبر رکھنے والی شخصیت کے مالک ہیںاور مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری اطلاعات کے عہدے پر بھی فائز ہیں جبکہ مفتاح اسماعیل جن کا تعلق بنیادی طور پر کراچی سے ہے اور وہ تاجر برادری میں عزت و احترام سے دیکھے جاتے ہیں اور پاکستان میں سرمایہ کاری لانے کیلئے بھی اپنا فعال کردار ادا کررہے ہیں اگر ان کے نام قرعہ فال نکلتا ہے تو کراچی کے شہریوں کیلئے یہ سود مند ہو گا اور کر اچی میں مسلم لیگ (ن) کو مضبوط اور منظم بنانے میں مدد ملے گی۔ خواجہ قطب الدین جو 1997ءسے 1999ءتک سینیٹر رہے مسلم لیگ (ن) کے اہم رہنماﺅں میں شامل ہوتے ہیں تاہم وہ کچھ عرصہ مسلم لیگ(ن) سے دور بھی رہے اورسابق صدر پرویز مشرف کے دور میں سیاست سے کنارہ کشی اختیار کئے رکھی اور ان کے ایک بھائی تحریک انصاف کے بھی حامی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ ایک دو ہفتوں میں گورنر سندھ کے حوالے سے وزیر اعظم نوا زشریف پارٹی کی سینئر قیادت سے مشاورت کے بعد حتمی فیصلہ کریں گے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں