ہفتہ‬‮ ، 23 اگست‬‮ 2025 

سوات میں استاد کی فائرنگ سے شاگرد ہلاک

datetime 11  جون‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سوات(نیوزڈیسک)پشاور کے آرمی پبلک سکول پر ہونے والے دہشت گرد حملے کے بعد صوبائی حکومت نے صوبے بھر میں اساتذہ کو مسلح رہنے کی ہدایت کی تھیپاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا کے ضلع سوات میں پولیس حکام کے مطابق ایک استاد کے ہاتھوں اتفاقیہ گولی چلنے سے پانچویں جماعت کا طالب علم ہلاک ہو گیا ہے۔ پولیس نے استاد کو گرفتار کر لیا ہے۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ فائرنگ کا یہ واقعہ جمعرات کی صبح نو بجے کے قریب سنگوٹا کے علاقے میں ا±س وقت پیش آیا جب سکول ٹیچر ماجد کلاس روم کے اندر پستول صاف کر رہے تھے۔اس دوران ان کا پستول چل گیا اور گولی طالب علم معاذ کو جا لگی، جن کی عمر 12 سال تھی۔منگلور تھانے کے ایس ایچ او نصیر خان نے بتایا کہ بظاہر فائرنگ کا یہ واقعہ اتفاقی حادثہ لگتا ہے، تاہم پولیس نےاس سلسلے مزید تحقیقات کر رہی ہیں۔ ایس ایچ او نے بتایا کہ لڑکے کے والد کا کہنا ہے کہ ا±ن کا بیٹا اس استاد کی شکایت کیا کرتا تھا۔خیال رہے کہ پشاور کے آرمی پبلک سکول پر ہونے والے دہشت گرد حملے کے بعد صوبائی حکومت نے صوبے بھر کے سکولوں میں سکیورٹی انتظامات سخت کرنے ساتھ ساتھ اساتذہ کو مسلح رہنے کی ہدایت کی تھی، جس کے بعد اساتذہ اپنے دفاع کے لیے اسلحہ سکول لاتے ہیں۔سوات میں اپنی نوعیت کا یہ پہلا واقعہ ہے جس میں سکول کے اندر استاد کی فائرنگ سے طالب علم ہلاک ہوا ہے۔سوات میں ایجوکیشن افسر ذوالفقار علی نے بی بی سی کو بتایا کہ ہم نے سکیورٹی خدشات اور سکولوں کی حفاظت کے لیےاسلحہ ساتھ رکھنے کی ہدایت کی ہے تاہم ایسے تعلیمی اداروں کےخلاف کارروائی ہونی چاہیے جہاں اسلحے سے بچوں کو نقصان پہنچے۔انھوں نے بتایا کہ ایسے تعلیمی اداروں کے خلاف پرائم لیول کے کیس بنائے جائیں گے۔ہلاک ہونے والے طالب علم کے والد سردارعلی نے بتایا: ’استاد میرے بیٹے کو ہر وقت تنگ کرتا تھا اور میں نے سکول کے پرنسپل سے استاد کی شکایت بھی کی تھی۔ تاہم میرے سکول سے نکلنے کے تھوڑی دیر بعد میرے بیٹے کو قتل کیاگیا۔ مجھے اپنے بیٹے کی ہلاکت کی وجہ معلوم نہیں ہے لیکن پولیس کی تحقیقات سے ہی حقائق سامنے آئیں گے۔‘سوات میں ’پیس فار نیو جنریشن‘ نامی تنظیم کی رکن نیلم چٹان نے بتایا کہ ہم نے حکومت سے درخواست کی تھی کہ سکولوں کے اندر اسلحہ لے جانے پر پابندی لگائی جائے لیکن حکومت نے اس پر کوئی ایکشن نہیں لیا۔سوات کے مقامی لوگ دہشت گرد حملوں سے محفوظ رکھنے کے لیے حکومتی اقدامات کو سراہتے ہیں لیکن ا±ن کے خیال میں سکولوں کے اندر اسلحے کی غیر ضروری نمائش بھی دہشت گردی ہی کی ایک قسم ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ریکوڈک


’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…