نیویارک (نیوزڈیسک) معروف امریکی اخبار وال سٹریٹ جرنل نے پاکستان کی معاشی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف حکومت قائم ہونے کے بعد 18 ماہ میں پاکستان کی معیشت میں مثبت تبدیلیاں آئی ہیں ، ایم ایس سی آئی کی فہرست میں 2008ءمیں پاکستان آخری نمبر پر تھا اور اب بہتر معاشی صورتحال کے پیش نظر 2016ءمیں پاکستان کو ایم ایس سی آئی نے اپنی جائزہ فہرست میں شامل کرنے کا واضح عندیہ دیدیا ، پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبے اور چین کی طرف سے 46 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری بھی مثبت پہلو ہے ۔ تفصیلات کے مطابق امریکی اخبار وال سٹریٹ جرنل نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ محمد نواز شریف کی حکومت کے بعد سے پاکستان کی مارکیٹ میں بہتری آئی،گزشتہ 12 سے 18 ماہ میں پاکستان میں بہت سی مثبت تبدیلیاں آئیں،ایم ایس سی آئی کی 2008 کی فہرست میں پاکستان آخری نمبر پر تھا،پاکستان میں ایم ایس سی آئی میں شمولیت عالمی اعتماد میں اضافہ کرے گی،کم شرح نمو بہت زیادہ افراط زراور زرمبادلہ کے ذخائر کی ابتر صورتحال موجودہ حکومت کو ورثے میں ملے،موجودہ حکومت نے افراط زر کی شرح میں بہت تیزی سے کمی کی۔ اخبار نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ زرمبادلہ کے ذخائر اطمینان بخش سطح پر آ چکے ہیں،حکومت معاشی ترقی کو تین سے سات فیصد تک لیجانے کیلئے پر عزم ہے۔ وال سٹریٹ جرنل نے کہا کہ حکومت اپنے 5 سال میں شرح نمو کو 7 فیصد تک لے جائے گی۔ آئی ایم ایف کو توقع ہے کہ رواں سال شرح نمو4اعشاریہ3،جبکہ اگلے سال 4 اعشاریہ 7 تک پہنچ جائے گی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی معیشت میں بحالی کا اعتراف دیگر عالمی ادارے بھی کر رہے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ ملک کودرپیش سب سے بڑا چیلنج توانائی کی قلت پر قابو پانا ہے۔ جرنل نے کہا کہ محصولات میں اضافہ اور ٹیکس دائرہ کار بڑھانا بھی اہم چیلنجز ہیں، محصولات کا موجودہ حجم مجموعی ملکی پیداوار کا صرف10 فیصدہے۔ وال سٹریٹ جرنل نے کہا کہ آئی ایم ایف نے 2013میں پاکستان کو 6اعشاریہ 6ارب ڈالر قرضہ دیا، آئی ایم ایف نے پاکستان کیساتھ پروگرام جاری رکھنے پررضامندی ظاہرکی ہے، فریقین نے اتفاق کیا کہ اصلاحات ایجنڈے پرموثرعملدرآمد پاکستان کو ابھرتی ہوئی مارکیٹ میں بدل دیگا۔ رپورٹ میں کہا کہ چین پاکستان میں 46ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کررہا ہے ، چین پاکستان میں توانائی اورانفراسٹرکچرکے شعبے میں بڑی سرمایہ کاری کررہا ہے۔