لاہور(نیوزڈیسک)پنجاب کے وزیر داخلہ کرنل (ر) شجاع خانزادہ نے کہاہے کہ رکن پنجاب اسمبلی چوہدری شمشاد احمد خان ، انکے صاحبزادے اور ساتھی کے قتل کا منصوبہ ساز خاندان سمیت دبئی فرار ہو گیا ہے ، قتل دہشتگردی کا واقعہ نہیں ،اسکے منصوبہ سازوں، سہولت کاروں اور اسے عملی جامہ پہنانے والوں کا سراغ لگا کر 95فیصد تک کیس حل کر لیا ہے ،راولپنڈی میں دو سگے بھائیوں کی ہلاکت ایک ہی بلٹ سے ہوئی اور فائرنگ کرنے والے کانسٹیبل کی گرفتاری کے لئے پولیس کی دو خصوصی ٹیمیں تشکیل دیدی گئی ہیں۔ وہ گزشتہ روز پنجاب اسمبلی کے ایوان میں تحریک توجہ دلاﺅ نوٹس کا جواب دے رہے تھے ۔محمد سبطین خان کے توجہ دلاﺅ نوٹس پر وزیر داخلہ نے ایوان کو بتایا کہ پہلے تحریک طالبان پاکستان کی طرف سے دعویٰ سامنے آیا تھاکہ یہ قتل ہم نے کئے ہیں لیکن میں بتانا چاہتا ہوں کہ یہ دہشتگردی کا واقعہ نہیں۔ اس کیس کا 95فیصد تک سراغ لگا لیا ہے ۔ قتل کے اس اندوہناک واقعہ کا منصوبہ ساز اخاندان سمیت بیرون ملک فرار ہو گیا ہے لیکن ہم اس کیس کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ حکومتی رکن طارق محمود نے کہا کہ یہاں ہر واقعہ کہانی بن جاتی ہے ۔ منصوبہ سازوں کو بیرون ملک سے لانے میں سالوں بیت جائیں گے ۔جب تک یہ کیس منطقی انجام تک نہیں پہنچتا توجہ دلاﺅ نوٹس کو موخر رکھا جائے جس پر اسپیکر نے وزیر داخلہ سے رائے لی جسکے بعد اسے موخر کر دیا گیا