دیگر اداروں کو انتہائی چوکس رہنا ہوگا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سی سی پی او اور پولیس کے متعلقہ ضلعی سربراہ حتجاجی پارٹیوں کے رہنماﺅں سے مل کر انہیں امن و امان کی صورتحال اور خصوصاً دہشت گردی کے خطرے سے آگاہ کریں گے اور انہیں پر امن احتجاج کےلئے پولیس کی جانب سے ہر ممکن تعاون کا یقین دلائیں گے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ دہشت گردی اور شرپسندی کے امکانات کے پیش نظر احتجاجی جلوسوں کی گزر گاہوں پر وڈیو کیمرے نصب کئے جائیں گے اور دکانداروں سے درخواست کی جائے گی کہ وہ جہاں کہیں توڑ پھوڑ کا خطرہ محسوس کریں وہاں اپنی دکانیں رضاکارانہ طور پر خود بند کردیں تاکہ شرپسندوں کو اپنے مذموم عزائم کی تکمیل کا موقع نہ ملے۔ وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ احتجاجی مظاہرین کے جلوسوں کو تحفظ فراہم کرنا صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے اور جہاں کہیں بھی پر امن احتجاج ہو اسے ہر گز نہ روکا جائے۔ انہوں نے کہا کہ تاجر صوبے کے امن کی خاطر ایک دن رضاکارانہ طور پر دکانیں بند بھی کردیں تو اس سے کوئی فرق نہیں پڑے گا تاہم اس کا فیصلہ وہ خود کریں اور صوبائی حکومت کاروبار کھلا رکھنے یا بند کرنے کےلئے کوئی دباﺅ نہیں ڈالے گی۔