کراچی (نیوزڈیسک) دنیا بھر میں سمندری طوفانوں کو مختلف ناموں سے پکارا جاتا ہے، جیسے کہ آج کل پاکستان سمیت دنیا بھر میں سمندری طوفان اشوبھا کا شور برپا ہے، سمندری طوفان کراچی سے 550کلومیٹر دور ہے۔گزشتہ سال سمندری طوفان نیلوفر کا نام پاکستان نے تجویز کیا تھا اور اب کی بار سمندری طوفان اشوبھا کا نام سری لنکا نے تجویز کیا ہے۔سمندری طوفانوں کے یہ عجیب اور منفرد نام رکھنے کی روایت کافی عرصہ سے چلی آرہی ہے، طوفانوں کو نام دینے کا واحد مقصد ہی یہ ہے کہ اس خطے کے لوگ اسے آسانی سے شناخت اور یاد رکھ سکیں اور طوفان کے حوالے سے دی جانے والی خبروں سے باآسانی آگاہ ہو سکیں۔پہلے پہل ماہرینِ موسمیات طوفانوں کو اپنی مرضی سے نام دیا کرتے تھے، یا پھر طوفان کا نام اس جگہ کی مناسبت سے رکھ دیا جاتا تھا، جہاں اس کے باعث سب سے زیادہ تباہی ہوئی ہو، مثلا گیلوسٹن میں آنے والے طوفان کو گیلوسٹن طوفان 1900 کا نام دیا گیا جس کے