اسلام آباد /گلگت (نیوزڈیسک) گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کے انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کو اکثریت ملنے کے بعد نئے وزیراعلیٰ کے لئے لابنگ شروع ہوگئی ہے ، پارٹی کے صوبائی صدر حافظ حفیظ الرحمن وزارت اعلیٰ کے مضبوط امیدوار کے طور پر ابھر کر سامنے آئے ہیں جبکہ میر غضنفر اور فدا محمد بھی اس دوڑ میں شامل ہیں تاہم حافظ حفیظ الرحمن وزارت اعلیٰ کےلئے فیورٹ امید وار قرار دیئے جارہے ہیں اور انہیں 5 اہم وفاقی وزراءاور دیگر حکومتی شخصیات کی حمایت حاصل ہے ، نئے وزیراعلیٰ کے حوالے سے فیصلہ آئندہ ہفتے وزیراعظم نواز شریف مسلم لیگ (ن) کے چیئرمین راجہ محمد ظفر الحق ، گورنر گلگت بلتستان وفاقی وزیر امور کشمیر برجیس طاہر کی ، وزیراعظم کے پولیٹیکل سیکرٹری آصف کرمانی اور صدیق الفاروق سے مشاورت کریں گے ، دریں اثناءگلگت سے ہمارے نمائندے کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے صوبائی صدر حافظ حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) نے تاریخی کامیابی حاصل کی ہے اور یہ مسلم لیگ (ن) کی دو سالہ کارکردگی کے نتیجے میں گلگت بلتستان کے عوام نے مسلم لیگ (ن) کو کامیاب کرایا ہے ، اکثریت ملنے کے بعد مسلم لیگ (ن) خود حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہے ۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزارت امور کشمیر نے نئے وزیراعلیٰ کے لئے مشاورت کا عمل شروع کردیا ہے اور مختلف رہنماﺅں نے لابنگ بھی تیز کردی ہے تاہم ان ذرائع کا کہنا ہے کہ مشکل وقت میں پارٹی کےلئے قربانیاں دینے والوں میں حافظ حفیظ الرحمن اور فدا محمد سمیت دیگر پارٹی رہنماءشامل ہیں ، میر غضنفر نے 12 اکتوبر 1999ءکے بعد اپنی وفا داریاں تبدیل کرکے (ق) لیگ میں شمولیت اختیار کرلی تھی ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس بات کے زیادہ امکانات ہیں کہ حافظ حفیظ الرحمن کو نیا وزیراعلیٰ بنایا جائے گا جبکہ فدا محمد کو سپیکر یا سینئر وزیر کا عہدہ دیئے جانے کا امکان ہے اور اس ضمن میں آئندہ ہفتے وزیراعظم نواز شریف ایک اجلاس بلائیں گے جس میں وہ پارٹی کے سینئر رہنماﺅں اور وزراءسے اس معاملے پر مشاورت کرینگے