یاپھرہرضلع کے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسران کواس بات کا پابند بناتے کہ وہ جس اسکول کو جتنی رقم جاری کرچکے ہیں وہ مذکورہ اسکول کے نام سے باقاعدہ محکمہ تعلیم کے ویب سائٹ یا پھر ای ایم آئی ایس ویب سائٹ پر جاری کرتے تاکہ کسی بھی وقت کسی بھی ضلع میں مقامی سطح پر ایم پی اے یاایم این اے یا پھرمجاز افسران کو ہر اسکول کو دی گئی رقم اوراس کے تحت مسائل کوکس حد تک حل کیاگیا کی معلومات حاصل کرسکتے۔اس بارے میں نہ صرف محکمہ تعلیم کے مجاز افسران سے ہر ضلع کی سطح پر جاری کی گئی رقم کی تفصیلات طلب کی گئیں بلکہ ان سے پوچھا بھی گیا کہ اس خطیر رقم کی مانیٹرنگ کا کیا نظام بنایا گیا ہے مگر کسی بھی مجاز افسر نے ایک ماہ کی مسلسل گزارشات کے باوجود نہ تو تفصیلات فراہم کیں نہ ہی اس پر بات کرنا گوارہ کی البتہ صوبائی وزیر تعلیم کے پرنسپل اسسٹنٹ نے اتنا بتایا کہ صوبائی وزیر نے محکمہ تعلیم کے افسران کو ہدایت کی ہے کہ وہ تمام ضلعی افسران کو ہدایت کریں کہ ہر اسکول اپنی خرچ کردہ پی ٹی سی فنڈ کی تفصیلی تختی اسکول میں آویزاں کریں۔