اتوار‬‮ ، 24 اگست‬‮ 2025 

پاکستانی ایک سال میں کتنے گدھے کھاگئے , جاویدچوہدری کے تہلکہ انگیزانکشافات

datetime 8  جون‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک)آپ اگر کسی قصاب کی دکان سے قیمہ خرید رہے ہیں یا آپ نے کسی ریستوران میں کڑاہی گوشت کا آرڈر دے دیایا آپ باربی کیو سے لطف اندوز ہورہے ہیں یا پھر آپ چپلی کباب کو للچائی نظروں سے دیکھ رہے ہیں تو آپ فوراً اپنا ارادہ بدل لیں‘ آپ قیمہ خریدنے کے فیصلے سے بھی منحرف ہو جائیں اور اگر ممکن ہو تو آپ چند ماہ کےلئے گوشت کی خریداری سے بھی تائب ہوجائیں‘ آپ کی صحت اور ایمان دونوں کےلئے بہتر ہو گا‘ یہ فیصلہ صرف آپ اور مجھے نہیں کرنا چاہیے بلکہ ملک کے تمام پارلیمنٹیرینز‘ تمام بیورو کریٹس‘ تمام فوجی افسروں‘ تمام وزرائ‘ تمام وزراءاعلیٰ‘ گورنر صاحبان‘ وزیراعظم اور صدر صاحب کو بھی یہ فیصلہ کرلینا چاہیے کیونکہ یہ لوگ بھی یقینا ان گوشت فروشوں کا نشانہ ہیں جو اس وقت معمولی سے مالی فائدے کےلئے عوام اور خواص دونوں کو گدھے کا گوشت کھلا رہے ہیں اور ہم عوام سمیت ملک بھر کے خواص 2013ءسے اس حرام خوری کے مرتکب ہیں۔یہ معاملہ کیا ہے؟ ہمیں یہ جاننے کےلئے ذرا سا ماضی میں جانا ہو گا‘ ہمارے ملک میں چمڑا اور چمڑے کی مصنوعات تیسری بڑی ایکسپورٹ ہے‘ پاکستان نے 2014ءمیں 957 ملین ڈالر کی چمڑے کی مصنوعات ایکسپورٹ کیں‘ ملک میں چمڑا صاف کرنے والی آٹھ سو بڑی ٹینریز ہیں جبکہ پانچ لاکھ لوگ اس صنعت سے وابستہ ہیں‘پاکستان میں نیوزی لینڈ کے بعد دنیا کی شاندار ترین کھالیں پیدا ہوتی ہیں‘ پاکستان کی 2010ءتک اس شعبے میں مناپلی تھی لیکن پھر چین اس شعبے میں آگیا‘ اس نے دنیا بھر سے کھالیں جمع کرنا شروع کر دیں‘ چین نے پاکستان کی چمڑے کی صنعت پر بھی دستک دی‘ چینی کارخانہ دار پاکستان سے بھاری مقدار میں کھالیں خریدنے لگے‘ چینی تاجر پاکستان آئے تو انہوں نے دیکھا ملک میں بکرے‘ گائے اور بھینس کا چمڑا مہنگا جبکہ گدھوں اور خچروں کی کھالیں سستی ہیں‘ تحقیق کی‘ پتہ چلا‘ پاکستان مسلمان ملک ہے‘ مسلمان گدھوں اور خچروں کا گوشت نہیں کھاتے‘پاکستان میں جب گدھے اور خچر بیمار ہوتے ہیں تو انہیں کھلا چھوڑ دیا جاتا ہے‘ یہ ویرانوں میں سسک سسک کر مر جاتے ہیں‘ گدھوں کے مرنے کے بعد شہروں کے انتہائی غریب لوگ ان کی کھال اتار لیتے ہیں اور گوشت چیلوں اور مردار خور

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ریکوڈک


’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…