اسلام آباد(سپیشل رپورٹ) سند ھ کے گورنر عشرت العباد کی جانب سے استعفیٰ دینے کےلئے ایک ماہ کی مہلت طلب کرنے کے بعد اندر کی کہانی سامنے آگئی میڈیا رپورٹس میں ذرائع کے حوالے بتایا گیاہے کہ گورنر سندھ بیٹی کی شادی کے بعد دبئی چلے جائیں گے اور امکان ہے کہ وہ وہیں استعفیٰ دیں اور ان کی دوبارہ وطن واپسی نہ ہو ۔ حکمران جماعت نے ایم کیو ایم سے تعلق رکھنے والے عشرت العباد کو گورنر سند ھ کے عہدسے سے ہٹانے کا فیصلہ صولت مرزا کے الزامات کی روشنی میں کیاہے ڈاکٹر عشرت العباد 13 سال کے عرصے سے گورنر سندھ کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں جو کہ پاکستان کی تاریخ میں ایک ریکارڈ ہے واضح رہے کہ قومی مفاہمتی آرڈیننس (این آر او ) سے فائدہ اٹھانے والی نمایاں شخصیات میں گورنر عشرت العباد کا نام بھی شامل ہے اور 1992 میں ان کےخلاف ایک مقدمہ بھی درج کیا گیا تھا این آر او سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں جاری کیا گیا تھا اس آرڈیننس کے تحت یکم جنوری 1986 سے 12 اکتوبر 1999 تک کے زیر التواءمقدمات ختم کرنے کی منظوری دی گئی تھی ۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں