اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ملک میں رواں سال بے روزگار افراد کی شرح نے گزشتہ 13 سال کا ریکارڈ توڑ دیا ہے ۔ شماریات ، بیوروکی جا نب سے ملکی سطح پر کئے گئے سروے میں بے روزگاری کی شرح 8.3 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس میں اضافہ 2002ءمیں پرویز مشرف کے ابتدائی ادوار میں دیکھنے میں آیا ہے ۔ حکومتی وزراءنے آئندہ سال اس شرح میں مزید اضافہ ہونے کا خدشہ ظاہر کردیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق نواز شریف کے دور حکومت کے ابتدائی دو سالوں میں بے روزگاری کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ شعبہ شماریات کی طرف سے قومی اقتصادی کونسل میں گزشتہ سال بے روزگارافراد پر مشتمل ایک رپورٹ پیش کی گئی رپورٹ میں گزشتہ سالوں کی تجزیاتی شرح بھی درج کی گئی تھی جس کے مطابق 2002ءمیں جب پرویز مشرف نے اقتدار سنبھالا تو اس وقت یہ شرح 8.3فیصد تھی جبکہ پیپلز پارٹی کے دور میں اس میں خاطر خواہ کمی دیکھنے میں آئی جو کہ 5.2فیصد تھی اگرچہ 2013ءتک اس میں صرف ایک فیصد اضافہ کے ساتھ 6.2تک پہنچی لیکن موجودہ حکومت کے اقتدار سنبھالتے ہی اس میں اضافہ دیکھنے میں آیا شعبہ شماریات کی رپورٹ کا جائزہ لیتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کابینہ کے متعلقہ وزراء سے جواب طلب کرلیا منصوبہ بندی کے وفاقی وزیر احسن اقبال کا کہنا ہے کہ حالیہ برس میں بے روزگاری ایک مسئلہ رہا ہے جس کی بنیادی وجہ معاشی ترقی کا بہتر نہ ہونا ہے ساتھ ہی ساتھ انہوں نے اس خدشے کا بھی اظہار کیا کہ اگر حکومت نے آئندہ سال ترقی کے اہداف کی شرح 5.5 کو عبور نہ کیا تو بے روزگاری کی شرح میں 8.3فیصد سے 8.6فیصد تک بڑھ سکتی ہے جس میں چار لاکھ افراد کو بے روزگاری کا سامنا کرنا پڑے گا