اسلام آباد(نیوز ڈیسک) سینیٹر نسرین جلیل صدر مملکت کی تقریر شروع ہونے سے پہلے نقطہ اعتراض بیان کرنے کیلئے کھڑی ہو گئیں اور صدر ممنون حسین کی تقریر کے دوران اپنا نقطہ اعتراض بیان کرتی رہیں‘ نقطہ اعتراض نہ سننے پر متحدہ کے اراکین نے ایوان سے علامتی واک آﺅٹ کیا۔ جمعرات کے روز پارلیمنٹ ہاﺅس کے مشترکہ اجلاس میں اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے صدر مملکت ممنون حسین کو تقریر کی اجازت دی تو اسی دوران ایم کیو ایم کی سینیٹر نسرین خلیل اپنا نقطہ اعتراض بیان کرنے کے لئے کھڑی ہو گئیں اسپیکر کے منع کرنے کے باوجود نسرین جلیل نے نقطہ اعتراض پر بولنا جاری رکھا جسپر صدر ممنون حسین نے نسرین جلیل کے نقطہ اعتراض کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اپنی تقریر شروع کر دی جس پر سینیٹر نسرین جلیل نے احتجاجاً علامتی واک آﺅٹ کیا تو دیگر ایم کیو ایم کے اراکین پارلیمنٹ نے بھی انکے ساتھ واک آﺅٹ کیا بعد میں وزیر مملکت پارلیمانی امور شیخ آفتاب ارکان کی حاضری کم ہونے کی وجہ سے سینیٹر نسرین جلیل کو منا کر واپس ایوان میں لے آئے۔
مزید پڑھیے:آم کھانے والی عورتوں کی اولاد زیادہ خوبصورت ہوتی ہے ،ماہرین