پشاور(نیوزڈیسک)ہمیں جیت کاعلم تھا ، وزیراعلی خیبرپختونخوا کے نئے بیا ن نے ہنگامہ برپاکردیا،وزیراعلی خیبرپختونخوا پرویزخٹک کہتے ہیں کہ بلدیاتی انتخابات مےں تمام اختیارات الیکشن کمیشن کے پاس تھے، دھاندلی کے الزامات صوبائی حکومت کو ناکام بنانے کیسازش ہے۔ ہمیں جیت کاعلم تھا دھاندلی کیوں کرتے؟ صوبائی حکومت دھاندلی کی تحقیقات کےلئے جوڈیشل کمیشن اور جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم بنانے کو تیار ہیں۔ خیبرپختونخوا میں ایسا نظام ہے جس مےں کوئی مداخلت نہیں کرسکتا،جہاں گڑبڑ ہوئی ہووہاں دوبارہ الیکشن ہونگے ۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخواپرویزخٹک نے سی ایم ہاوس میںپریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا دھاندلی کے الزامات پختونخوا حکومت کو ناکام بنانے کی سازش ہے۔ کوئی ایک ایسا ثبوت دیا جائے کہ حکومت نے بیلٹ باکسز غائب کئے۔ انہوں نے کہا حکومت کوبدنام کرنے کےلئے صورتحال خراب کی گئی۔انکا کہنا تھا کہ جس جس پارٹی نے ہنگامہ آرائی کی ان کے نام سامنے لائیں گے اوراس حوالے سے دوتین روز میں رپورٹ پیش کریںگے پرویز خٹک نے کہا جہاں کسی نے دھاندلی کی کوشش کی وہاں جھگڑا ہوا۔ کئی علاقوں میں انتخابی عملہ دیر سے پہنچاتو کہیں سامان پورا نہیں تھا۔ پولیس نفری کی کمی کے باعث انتخابات میں ہنگامے ہوئے۔ انہوں نے کہا الیکشن کمیشن سے فوج کی تعیناتی کا مطالبہ کیا تھاتاہم مجھے جواب نہیں ملا۔پرویزخٹک نے بلدیاتی انتخابات کے دوران مبینہ دھاندلیوں سے اپنی حکومت کو بری الزمہ اور الیکشن کمیشن کواس کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں شور مچانے کی بجائے آگے آئیں،، صوبائی حکومت دھاندلی کی تحقیقات کےلئے جوڈیشل کمیشن اور جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم بنانے کو تیار ہیںانہوںنے کہا کہ حکومت کو ناکام بنانے کی سازش کی جارہی ہیں بلدیاتی انتخابات کےلئے تیاری الیکشن کمیشن نے نہیں کی تھی، وزیراعلی پرویزخٹک کا کہناتھا کہ الیکشن کے روز وہ اور انکی حکومت فریادی تھے۔مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران جماعت اسلامی کے وزیر خزانہ مظفر سید نے وزیراعلی کے سامنے اپنی جماعت کے موقف کی نفی کرتے ہو ئے کہا کہ صوبائی حکومت بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی کی ذمہ دار نہیں ،خیبرپختونخوا کی سیاسی جماعتوں کے قائدین کے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے اس بیان پر کہ ہمیں جیت کا پہلے سے ہی علم تھا شدید اعتراضات اٹھائے ہیں اور اس بیان کو دھاندلی کااعتراف قراردیاہے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں