اسلام آباد(نیوزڈیسک )قومی اسمبلی کی کمیٹی برائے خارجہ امور کے چیئرمین سردار اویس لغاری نے کہا ہے کہ پاکستان کو افغانستان سے بہتر تعلقات اور جذبہ خیر سگالی کے طور پر ’افغان طالبان رہنماوں‘ کو کابل حکومت کے مطالبے پر ان حوالے کردینا چاہیے۔قومی اسمبلی کی کمیٹی برائے خارجہ امور کا اجلاس پیر کو منعقد ہوا جس میں پاکستان کے دفتر خارجہ کے کارکردگی کے حوالے سے ضروری معاملات زیرِغور آئے۔اجلاس میں شریک کمیٹی کے شرکاء نے پاکستانی دفتر خارجہ کی کارکردگی پرعدم اطمینان کا اظہار کیا اور پاکستان کو درپیش خارجہ امور کے مسائل کو مد نظر رکھتے ہوئے محکمے کی صلاحیت میں اضافہ کرنے کی تجویز دی۔کمیٹی کے چیئرمین سردار اویس نے اجلاس کے بعد میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ ’کمیٹی کے مشاہدے میں یہ بات آئی ہے کہ دفتر خارجہ کی کارکردگی پاکستان کو درپیش موجودہ مسائل سے ہم آہنگ نہیں ہے‘۔ہندوستانی وزیر دفاع کے بیان پر سرداراویس لغاری کا کہنا ہے کہ یہ پاکستان دفتر خارجہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ عالمی برادری کے سامنے یہ مسئلہ اٹھائے۔کمیٹی کے چیئرمین نے مزید کہا کہ ہندوستان نے کابل کی اسٹیبلشمنٹ میں رسائی حاصل کررکھی ہے اور افغانستان کی زمین پاکستان کے خلاف ہندوستان کی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے ذریعے استعمال ہورہی ہے۔ہندوستانی وزراء کی جانب سے پاکستان مخالف بیان پر سردار اویس لغاری نے کہا کہ ’پاک چین اقتصادی کوریڈور پر ہندوستانی سیاست دانوں کے اس قسم کے بیانات ان میں موجود مایوسی کی عکاسی کرتے ہیں‘۔انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور امریکا کے تعلقات میں پیدا ہونے والی ہیجانی کیفیت کو ختم کرنے کی کوشش کی جانی چاہیے۔