نوشہرہ(نیوزڈیسک) عدالت نے تحریک ا نصاف کے کارکن کے قتل کے الزام میں عوامی نیشنل پارٹی کے سیکرٹری جنرل افتخار حسین کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت کل تک کے لئے ملتوی کردی ہے۔ نوشہرہ میں بلدیاتی انتخابات کے نتائج کے بعد نکالی جانے والی ریلی میں فائرنگ سے تحریک انصاف کے کارکن کے قتل کے الزام میں افتخار حسین کو مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا، عدالت نے فریقین کے بیانات سننے کے بعد افتخار حسین کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے ان کی ضمانت کی درخواست کل تک ملتوی کردی ہے۔عدالت پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے افتخار حسین کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے کارکن کے قاتل میرے بیٹے کے قاتل ہیں اور میری کوشش ہوگی کہ قاتل کو سامنے لاو¿ں تاکہ اسے قرار واقعی سزا ملے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب مشتعل جلوس کے سامنے ہمارے سیکیورٹی فورسز کے اہلکار بے بس نظر آئے تو مقتول کارکن کے والد نے فرشتہ بن کر مجھے بچایا اور انہوں نے اس وقت بھی خود کہا کہ میری میاں افتخار پر کوئی دعوے داری نہیں ہے اور پھر عدالت میں بھی اپنا وہی بیان ریکارڈ کرایا۔اے این پی رہنما کا کہنا تھا کہ عمران خان نے میری بہادری کی تعریف کی اس پر انکا شکر گزار ہوں لیکن تحریک انصاف کے چیرمین اپنی حکومت سے کہیں کہ عدالتی معاملات میں دخل اندازی کرتے ہوئے انتقامی کارروائی سے گریز کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ جب مقتول کا والد کہہ چکا ہے کہ افتخار حسین اس واقعہ میں ملوث نہیں تو پھر کس نے میرے خلاف مقدمہ درج کرایا اس کی بھی تحقیقات ہونی چاہیے۔ میں بہادری اس وقت دکھاو¿ں گا جب قوم کو دشمنوں سے خطرہ ہوگا، اپنوں کے لئے رحم دل اور موم جبکہ دہشت گردوں کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار بنوں گا
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں