منگل‬‮ ، 26 اگست‬‮ 2025 

اقتصادی راہداری , ، اے پی سی کی اندرونی کہانی

datetime 28  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اور پارلیمانی کمیٹی میں سارے منصوبے کی ماہانہ بنیادوں پر مانیٹرنگ ہونی چاہیے۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے کہا کہ مجھے اس بات پر افسوس ہے کہ ہمیں پہلے اعتماد میں نہیں لیا گیا ۔ منصوبے پہلے ہی طے کر لئے گئے جبکہ ہمیں اب تک یہ نہیں بتایا گیا کہ چین کے ساتھ 45 ارب ڈالر کے منصوبوں میں ہمارے صوبے کا کیا حصہ ہے اس حوالے سے ہمیں آگاہ کیا جائے جس پر وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ چین نے 45 ارب ڈالر کی رقم دی ہے بلکہ حقیقت یہ ہے کہ 45 ارب ڈالر کے منصوبوں پر دستخط ہوئے ہیں اور چینی کمپنیاں ان منصوبوں پر سرمایہ کاری کریں گی اور سرمایہ کاری کمپنیاں اپنی ترجیحات کو بھی مد نظر رکھتی ہیں۔ یہ تاثر نہیں ملنا چاہیے کہ کوئی رقم آئی ہے اور اور اس میں سے چاروں صوبوں کو حصہ ملنا چاہیے۔ ان منصوبوں کے نتیجے میں جو بھی بجلی پیدا ہو گی وہ نیشنل گرڈ میں جائیگی اور وہاں سے ہر صوبے کی ضرورت کے مطابق تقسیم کی جائیگی۔ ذرائع کے مطابق بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنما میر حاصل بزنجو نے کہا کہ ماضی میں افغان جہاد کے دوران جب ڈالروں کی بوریاں آتی تھیں تو اس وقت کسی نے کیوں نہیںپوچھا کہ یہ ڈالر کہاں خرچ کئے جا رہے ہیں اور اس وقت کیوں سوالات نہیں اٹھائے گئے جبکہ مشرف کے دور میں بھی امریکہ نے اربوں ڈالر دئیے۔ مشرف سے اس کا حساب کیوں نہیں پوچھا گیا یہ جمہوریت کا حسن ہے کہ وزیر اعظم نے خود ہمیں دعوت دے کر مشاورت کی ہے ۔ چین نے پیسہ نہیں دیا سرمایہ کاری کے معاہدے کئے ہیں ہمیں اس بات کو سمجھنے کی ضرورت ہے او رآج کی بریفنگ میں ہمارے تحفظات دور کئے گئے ہیں اور ہمیں قومی مفادات کو ترجیح دینا ہو گی۔ ذ رائع کے مطابق محمود خان اچکزئی نے بھی انتہائی مثبت سوچ کا اظہار کیا اور کہا کہ آج جمہوریت کی وجہ سے ہی ہم یہاں اکٹھے ہوئے اور حکومت بریفنگ دے رہی ہے۔ امید ہے کہ آج کی بریفنگ میں جن باتوں پر اتفاق ہوا ہے حکومت اسی جذبہ کے ساتھ عمل کرے گی۔ اس موقع پر وزیر اعظم نوا زشریف نے کہاکہ ہم نے ایک نئی روایت قائم کی ہے۔ 90ءکی دھائی میں ہم نے بہت لڑ ائیاں لڑ لی ہیں اب لڑائی جھگڑے ختم کر دئیے ہیں۔ ماضی میں ملک میں امن و امان اور سیاسی امو رپر اتفاق رائے کیلئے آل پارٹیز کانفرنسیں بلاتے رہے ہیں جن میں متفقہ فیصلے بھی ہوئے یہ پہلا موقع ہے کہ اقتصادی ترقی کے معاملہ پر اے پی سی بلائی گئی ۔ مشاورت سے تمام فیصلے کئے گئے اور ہم چاہتے ہیں کہ یہ روایات چلتی رہیں۔ وزیر اعظم نے تمام رہنماﺅں کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا۔ ذ رائع کے مطابق وزیر اعظم نے جب اے پی سی کے آخری لمحات میں اعلامیہ پڑھ کر سنایا تو تمام رہنماﺅں نے ڈیسک بجا کر خیر مقدم کیا۔ ذ رائع کے مطابق اے پی سی میں پیپلز پارٹی کی طرف سے سابق وزیر اطلاعات شیری رحمن نے زیادہ تر گفتگو کی اور انہوں نے کہاکہ سابق صدر آصف علی زرداری کی تجویز پر یہ اے پی سی بلائی گئی تھی۔ پیپلز پارٹی اس منصوبے کی مکمل حمایت کرتی ہے اور ہمیں خوشی ہے کہ آج تمام باتوں پر اتفاق رائے ہوا ہے۔ اے پی سی میں جے یو آئی (ف) کی نمائندگی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن ‘ اکرم درانی ‘پیپلز پارٹی کی نمائندگی قائد حزب اختلاف خورشید شاہ ‘ اعتزاز احسن اور شیری رحمن نے کی ۔ تحریک انصاف کی نمائندگی شاہ محمود قریشی ‘ وزیر اعلیٰ پرویز خٹک اور اسد عمر ‘ جماعت اسلامی کی نمائندگی سراج الحق‘ صاحبزادہ طارق اللہ اور لیاقت بلوچ نے کی۔ ایم کیو ایم کی نمائندگی فاروق ستار ‘ عبدالرشید گوڈیل ‘ خالد مقبول صدیقی نے کی‘ مسلم لیگ (ضیائ) کی طرف سے اعجاز الحق نے اپنی پارٹی کی نمائندگی کی جبکہ فاٹا کے ارکان کو بھی خصوصی طور پر مدعو کیا گیا تھا۔ بریفنگ کے دوران شاہ محمود قریشی ‘ سراج الحق اور اسفند یار ولی نے سوالات بھی کئے جن کا جواب احسن اقبال اور اسحاق ڈار نے دیا۔ اے پی سی میں وزیر اعظم کی معاونت وفاقی وزراءاسحاق ڈار ‘ احسن اقبال‘ خواجہ آصف ‘ شاہد خاقان عباسی‘ پرویز رشید‘ اٹارنی جنرل سلمان بٹ ‘ وزیر اعظم کے معاون خصوصی عرفان صدیقی نے کی۔ اجلاس کے اختتام پر مولانا فضل الرحمن نے خصوصی دعا بھی کروائی

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…