منگل‬‮ ، 26 اگست‬‮ 2025 

ایک صحافی کی طاقت

datetime 28  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ہم نہ ہی کوئی فیصلہ دے سکتے ہیں اور نہ ہی دینا چاہیے۔ پاکستانی صحافیوں کو تحقیقاتی خبروں کے معاملے میں اکثر مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ، یہاں تک کہ اگرمالیاتی اسکینڈل اور مشکوک کے بارے میں ہی کیوں نہ ہوں۔ ہمارے تمام وسائل اور افرادی قوت کے باوجود بمشکل ہی کوئی ’ تحقیقاتی ڈیسک‘ ہے۔پھر بھی تحقیقاتی صحافت سے منسلک کچھ صحافی کئی سالوں سے اکثر بڑی خبریں لاتے ہیں لیکن ان میں انہیں خطرے کا سامنا ہوتا ہے اور ادارے کی حمایت یا پشت پناہی حاصل نہیں ہوتی۔ مشکوک کاروبار بے نقاب کرنے کے بعد کچھ صحافی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔گزشتہ تین دہائیوں میں ہم نے لوگوں کو راتوں رات ارب پتی بنتے دیکھا لیکن گزشتہ 12سال میں یہ بات مشاہدے میں آئی ہے کہ میڈیا کے کاروبار میں لوگ عوام کی خدمت یا انہیں مطلع کرنے کےلیے نہیں بلکہ اپنے کاروباری مفادات کو بچانے کےلیے میڈیا کو استعمال کرتے ہیں ، اس عمل میں انہوں نے ان میڈیا ہاﺅسزکو نقصان پہنچانے کی بھی کوشش کی ، جوکہ تقسیم ہند سے قبل میڈیا کے کاروبار سے وابستہ ہیں ، جب وقت لوگ میڈیا سے پیسے کےلیے نہیں بلکہ جذبے کے تحت منسلک ہوتے تھے۔ گزشتہ دوہفتوں میں جوکچھ ہوا اور آئندہ ہفتوں میں جو کچھ ہونے والا ہے ہم سب کو اس سے سبق سیکھنا چاہیے۔ ایسا لگتا ہے کہ ایگزیکٹ کا معاملہ ابھی بھی ختم نہیں ہوا۔اب آگے کیا ہونےوالاہے ؟ اس کے مستقبل کا انحصار اس کی قانونی جنگ کے نتیجے پر ہے۔میں اب بھی یہ سمجھتا ہوں کہ صحافی قوم کی رہنمائی کرسکتے ہیں لیکن وہ قوم کو گمراہ بھی کرسکتے ہیں ، انتخاب آپ کا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…