راولپنڈی(نیوزڈیسک)عام انتخابات کب ہونگے ،پرویز رشید نے اعلان کردیاوفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ انتخابات مقررہ مدت پوری ہونے کے بعد ہی ہونگے، پارٹی الیکشن میں بے ضابطگیوں کے بعد 2015 میںپی ٹی آئی میں پارٹی الیکشن ہوسکتے ہیں ۔وہ اتوار کو الخلیل قرآن کمپلیکس کالج روڈ راولپنڈی میں تقسیم اسناد و دستار بندی کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔ وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ اس مدرسے سے میری بہت سی یادیں وابستہ ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مدرسے کے بانی حافظ خلیل الرحمان مرحوم نے ان کی بہت زیادہ رہنمائی کی اور کہا کہ آج بھی محسوس ہوتا ہے کہ میرا ہاتھ ان کے ہاتھ میں ہے۔ انہوں نے کہاکہ ان کی لہجے کی نرمی، بچوں سے شفقت اور اسلام کی تدریس مجھے آج بھی یاد ہے،ان کی طبیعت میں ہمیشہ نرمی ہی تھی ،کبھی تلخی نہیں دیکھی اور اکثر میں انکے ہمراہ نماز ادا کرتا تھا ۔انہوں نے کہا کہ اس مدرسے نے اسلام کی وہ تعلیم لوگوں تک پہنچائی جس کے نتیجے میں مسلمان تقسیم نہیں بلکہ متحد ہوئے ہیں ،کیونکہ یہاں ہر مسلک کے طالبعلموں نے قرآن پاک کی تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے نبی ہمیشہ محبت ،انسانیت کا درس دیتے تھے ، نبی کریم نے ہمیشہ اسی بات کا درس دیا کہ خدا تعالیٰ رب العالمین ہے ،اسکی رحمتیں ہر ایک پر نازل ہوتیں ہیں ،اللہ تعالی جب رحمتیں نازل کرنے میں تقسیم نہیں کرتا تو ہم کیوں تقسیم اور فرقوں میں بٹے ہوئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ نمازیوں کو شہید کردیا جاتا ہے ،جو لوگ اللہ کی عبادت میں سرجھکائے ہوئے ہوتے ہیں انہیں شہید کردیا جاتا ہے ،جو لوگ یہ سب کچھ کرتے ہیں انھیں سمجھانا ہمارا ،عالم دین اور سب کا فرض ہے ،اسلام کا پیغام پہنچانے کے لیے وہ راست اختیار کیا جائے جو قرآن و سنت کے عین مطابق ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کرنے والوں کو یہ سمجھنا چاہیے کہ ہم صرف اپنے بچوں کے لیے دہشت گردی ختم نہیں کرنا چاہتے بلکہ دہشت گردوں کے بچوں کو بھی محفوظ پاکستان دینا چاہتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ سری لنکن ٹیم پر دہشت گرد حملہ ہوا اور ٹیم کو واپس جانا پڑا ، پھر کچھ عرصہ کے بعد پاکستان میں ڈینگی مچھر کی وباءآگئی،وزیر اعلی پنجاب نے اس بیماری کے خلاف ایک محاذ قائم کیا ،علی الصبح میٹنگز کرتے اور رات گئے اس بیماری کو ختم کرنے میں مصروف عمل رہتے ،میڈیا کی بھی خبریں تھیں کہ کافی لوگ جاں بحق ہوئے ہیں اور اگلے سال مزید حملے بڑھیں گے اس صورت حال میں سری لنکن ڈاکٹروں کی ٹیم پاکستان آتی ہے ،جس ملک کے کھلاڑیوں پر دہشت گردی کا حملہ ہوتا ہے ،جب مچھر سے ہماری زندگی کو خطرہ ہوا تو اسی ملک کے ڈاکٹر پاکستا ن آئے