سیالکوٹ میں عوامی تحریک کے کارکنوں نے جے آئی ٹی کی رپورٹ کے خلاف بہت بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا جس کی قیادت ناظم اعلیٰ تنظیمات شیخ زاہد فیاض، راشد باجوہ اور ضلعی رہنماﺅں نے کی۔ شیخ زاہد فیاض نے احتجاجی شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام کی عدالت نے قاتلوں کے حق میں فیصلہ سنا دیا۔ آج ن لیگ کے نام نہاد جمہوری لیڈر منہ چھپاتے پھررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کے سربراہ نے بے ضمیری کا مظاہرہ کیا اور شہدائے ماڈل ٹاﺅن کے خون پر مٹی ڈالنے کی کوشش کی ۔ جے آئی ٹی کے سربراہ اور قاتل حکمرانوں کو کلین چٹ دینے والے اور انصاف کا خون کرنے والے اللہ کی پکڑ سے نہیں بچ سکیں گے۔گجرات میں احتجاجی مظاہرے کی قیادت علماءکونسل کے صدر علامہ فرحت حسین شاہ اور حاجی اکرم نے کی جس میں ضلعی صدر، جنرل سیکرٹری سمیت پوری تنظیم شریک تھی ۔ علامہ فرحت حسین شاہ نے احتجاجی شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ مظلوموں اور شہیدوں کا خون ہے رائیگاں نہیں جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے پالتو جے آئی ٹی کے ذریعے بچنے کی کوشش کی مگر اور زیادہ پھنس گئے ہیں۔ 100فیصد انصاف تک احتجاج جاری رہے گا۔ ساہیوال میں مظاہرے کی قیادت ڈاکٹر تنویر احمد سندھو اور قاری مظہر فرید نے کی ،سینکڑوں کارکنان نے ساہیوال پریس کلب کے باہر مظاہرہ کیا۔ڈاکٹر تنویر سندھو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماڈل ٹاﺅن میں بے گناہوں کا خون بے دردی سے بہایا گیا۔ یوں لگ رہا تھا کہ بھارتی فورسز مقبوضہ کشمیر پر حملہ آور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب ہمارا ایک ہی اعلان ہے کہ ”انصاف دو یا ہمیں بھی مار دو“۔