کراچی (نیوزڈیسک) سانحہ صفورا کے مرکزی ملزم طاہر منہاس کے پورے خاندان پر ہی دہشتگردی میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔ ملزم کسی کہانی کے کردار کی طرح ہر واردات کے بعد نام اور حلیہ بدل لیتا ہے،سانحہ صفورا کا مرکزی ملزم طاہر حسین منہاس ولد خادم حسین سرائے عالمیگر کا رہائشی ہے،طاہر حسین 1998 سے دہشتگردی کی وارداتوں میں ملوث ہے،ملزم 2009 میں بھائی شاہد کے ہمراہ کراچی پہنچا،طاہر حسین نے دہشتگردی کے لیے کالعدم لشکر جھنگوی اور ٹی ٹی پی سے مل کر گروپ بنایا۔گزشتہ برس قتل کے الزام میں حیدرآباد پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہوا۔ضمانت پر رہائی کے بعد پھر کراچی پہنچا۔ملزم طاہر کو ساتھی سائیں،زاہد، نوید، خلیل، شوکت کے ناموں سے پکارتے ہیں جبکہ حالیہ عرفیت انکل ہے۔طاہر حسین ہر واردات کے بعد اپنا نام اور حلیہ بدل لیتا تھا،رواں برس طاہر نے بھائی شاہد کے ساتھ مل کرناظم آباد میں بینک میں ڈکیتی کی۔طاہر کا بھائی 2 مئی کو ایس ایس پی راﺅ انور پر حملے کے دوران پولیس کی فائرنگ سے مارا گیا۔پولیس کے مطابق ملزم طاہر کا والد خادم حسین بھی پنجاب میں گرفتار ہوچکا ہے۔