اسلام آباد (نیوزڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے سانحہ صفورا چورنگی کراچی کے ملزمان کو گرفتار کرنے والے پولیس افسران کو ایوارڈ دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے چیف سیکرٹری سندھ اور آئی جی سندھ سے 2 پولیس افسران کے نام مانگ لئے ۔ جمعرات کو چوہدری نثار علی خان کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا جس میں سانحہ کراچی کے ملزمان کو گرفتار کرنے والے پولیس افسران کو ایوارڈ دینے کا فیصلہ کیا گیا جس کےلئے انہوں نے چیف سیکرٹری اور آئی جی سندھ سے 2 پولیس افسران کے نام مانگ لئے ہیں ۔ جنہوں نے ان ملزمان کو گرفتار کیا ۔ اجلاس میں انکشاف ہوا کہ ملزمان کو سیکیورتی گارڈ دیکھتا رہا لیکن کسی کو اطلاع نہیں کی جبکہ حملہ آور کلاشنکوف لے کر گارڈ کے سامنے سے گزرے اور اس نے دیکھا کہ ایک حملہ آور کے کپڑوں پر خون لگا ہوا ہے ۔ اجلاس میں چوہدری نثار علی خان نے (آج) جمعہ کو ایف آئی اے حکام کا اجلاس طلب کرتے ہوئے ایگزیکٹ کمپنی کے خلاف تحقیقات سے متعلق رپورت بھی طلب کرلی وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے سانحہ صفورا چورنگی کراچی کے ملزمان کو گرفتار کرنے والے پولیس افسران کو ایوارڈ دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے چیف سیکرٹری سندھ اور آئی جی سندھ سے 2 پولیس افسران کے نام مانگ لئے ۔ جمعرات کو چوہدری نثار علی خان کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا جس میں سانحہ کراچی کے ملزمان کو گرفتار کرنے والے پولیس افسران کو ایوارڈ دینے کا فیصلہ کیا گیا جس کےلئے انہوں نے چیف سیکرٹری اور آئی جی سندھ سے 2 پولیس افسران کے نام مانگ لئے ہیں ۔ جنہوں نے ان ملزمان کو گرفتار کیا ۔ اجلاس میں انکشاف ہوا کہ ملزمان کو سیکیورتی گارڈ دیکھتا رہا لیکن کسی کو اطلاع نہیں کی جبکہ حملہ آور کلاشنکوف لے کر گارڈ کے سامنے سے گزرے اور اس نے دیکھا کہ ایک حملہ آور کے کپڑوں پر خون لگا ہوا ہے ۔ اجلاس میں چوہدری نثار علی خان نے (آج) جمعہ کو ایف آئی اے حکام کا اجلاس طلب کرتے ہوئے ایگزیکٹ کمپنی کے خلاف تحقیقات سے متعلق رپورت بھی طلب کرلی