اسلام آباد (نیوز ڈیسک)چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار رضا خان نے اے این پی کے وفد سے ملاقات میں پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات میں صوبائی حکومت کی جانب سے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا نوٹس لینے کی یقین دہانی کرائی ہے، اے این پی کے سینیٹر الیاس بلور، شاہی سید اور باز محمد خان پر مشتمل وفد نے بدھ کو چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کی اور انھیں بتایا کہ صوبائی حکومت بلدیاتی انتخابات کا شیڈول جاری ہونے کے بعد لاکھوں روپے کی اشتہاری مہم چلا رہی ہے، صوبائی وزرا فنڈز کے اعلانات کر رہے ہیں جو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔اس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ صوبائی وزرا کی جانب سے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی شکایات کے ٹھوس ثبوت الیکشن کمیشن کو فراہم کیے جائیں کارروائی کی جائے گی، علاوہ ازیں الیکشن کمیشن نے ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی مرتضیٰ جاوید عباسی کے خلاف بلدیاتی انتخابات میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی درخواست ڈپٹی اسپیکر کی جانب سے تحریری معافی اور ائندہ محتاط رہنے کی یقین دہانی پر سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی ہے، ادھر ایبٹ اباد سے ایک اور درخواست گزار افضل ہادی نے بھی ڈپٹی اسپیکر کے خلاف درخواست دائر کی ہے جس میں الزام عائد کیا ہے کہ مرتضیٰ جاوید عباسی اپنے بھائی کی انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔الیکشن کمیشن نے درخواست کو پہلی درخواست کے ساتھ منسلک کرنے کی ہدایت کی ہے، الیکشن کمیشن میں پی کے 95 لوئر دیر میں خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکنے کے معاملے پر درخواست کی سماعت اج ہوگی، دوسری طرف الیکشن کمیشن نے ایک سرکلر جاری کرتے ہوئے چاروں صوبائی الیکشن کمشنرز اور الیکشن کمیشن ہیڈ اس کے افسران کو میڈیا کو معلومات فراہم کرنے سے روک دیا ہے، الیکشن کمیشن نے واضح کیا کہ افسران ازخود میڈیاکے ساتھ حساس معاملات میں گفتگو کرنے سے اجتناب کریں اور مجاز اتھارٹی کے علاوہ کوئی افسر میڈیا کے ساتھ رابطہ نہ کرے۔