اسلام آباد (نیوزڈیسک) پیپلز پارٹی کے رہنماءو سابق وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ ایک نجی ٹی وی چینل ”بول“ کو اپنے دور حکومت میں سیکیورٹی کلیئرنس نہیں دی تھی اگر ثابت ہو جائے تو میں برابر کا مجرم ہوں گا، جعلی ڈگریوں کی شفاف تحقیقات ہونی چاہئیں تاہم دونوں فریقوں کو اپنی صفائی دینے کا برابر کا موقع ملنا چاہیے۔ وہ بدھ کو پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوںنے کہا کہ جعلی ڈگریوں اور ایگزیکٹ کمپنی کے حوالے سے کمیٹی کا اجلاس بلایا ہوا ہے اس کے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بول میں کام کرنے والے میڈیا ورکروں کو ہراساں نہ کیا جائے، ایگزیکٹ کمپنی پر جعلی ڈگریوں کا الزام ہے، ان کی تحقیقات جاری ہیں، اگر جرم ثابت ہو جاتا ہے تو پھر انہیں سزا دی جائے اور ان کے خلاف سخت سے سخت ایکشن ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ تحقیقات یکطرفہ نہیں ہونی چاہئیں، دیگر فریق کو اپنی صفائی کا موقع ملنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بول کو عبوری حکومت نے سیکیورٹی کلیئرنس دی تھی، ہم نے نہیں دی تھی۔(ا
بول کو سیکیورٹی کلیئرنس , رحمان ملک صفائیاں پیش کرنے لگے
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
بڑی خوشخبری، اقامہ فیس ختم کرنے کی منظوری
-
پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کا پاکستان پیپلزپارٹی میں شمولیت کا اعلان
-
ملازمین کی تنخواہوں، ہاؤس رینٹ اور پنشن میں اضافے کی منظوری
-
جیل سے آنے کے بعد پہلے وی لاگ سے کتنی کمائی ہوئی؟ ڈکی بھائی کا ہوشربا انکشاف
-
آسٹریلیا کا غیر ملکیوں کے ویزے بارے بڑا اعلان
-
اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ کی نئی خفیہ تفصیلات آگئیں
-
وفاقی سرکاری تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی چھٹیوں کا اعلان
-
ایران میں سمندر کا پانی اچانک سرخ ہوگیا
-
بھارتی اداکارہ کی نازیبا تصاویر وائرل، پولیس میں شکایت درج کروادی
-
سعودی عرب کا غیر ملکی ملازمین سے متعلق بڑا فیصلہ
-
پاکستانی سینما میں انقلاب، نئی فلم دی نیکسٹ صلاح الدین نے تاریخ بدل دی
-
تنخواہ دار طبقے کےلیے بڑی خوشخبری
-
معروف اداکارہ کے ساتھ سرعام بدسلوکی، ویڈیو وائرل
-
سیف علی خان کا کرینہ کپور کے ساتھ تعلقات میں عدم تحفظ کا انکشاف















































