اسلام آباد (نیوزڈیسک)وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری کا مغربی، وسطی اور مشرقی روٹ ہے ¾ دسمبر 2016ءمیں منصوبے کا مغربی روٹ بحال ہو جائے گا ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ دسمبر 2016ءمیں منصوبے کا مغربی روٹ بحال ہو جائے گا۔ وزیراعظم محمد نوازشریف کی خواہش ہے کہ منصوبہ جلد مکمل ہو۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ تینوں روٹس کا سٹرکچر موجود ہے اس پر کام کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ چین ہمارا مخلص دوست ہے جو ہمیں قرضہ نہیں دے رہا بلکہ سرمایہ کاری کر رہا ہے۔ ملک کے تمام حصوں میں اقتصادی راہداری کے تحت منصوبے لگیں گے۔ احسن اقبال نے کہا کہ میرے پاس 12، 13 ارب ڈالرز ہوتے تو سب سے پہلے دیامیر بھاشا ڈیم پر لگاتا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چینی صدر کے استقبال پر تینوں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کو بلایا تھا لیکن پرویز خٹک نے دھرنے کی وجہ سے انکار کر دیا۔ ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اکنامک ورکنگ زون ابھی نہیں بنا۔ پنجاب میں منصوبوں کا الزام بالکل غلط ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ کچھ لوگ مسلم لیگ (ن) سے حسد کرتے ہیں اس لئے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کی مخالفت کر رہے ہیں۔ فاٹا کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نوازشریف فاٹا کی ترقی کیلئے خصوصی پیکیج دینگے اور فاٹا کے احساس محرومی کو دور کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اقتصادی راہداری منصوبے میں ملک کے تمام حصوں کو شامل کیا جائے گا۔