پشاور(نیوزڈیسک)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے الیکشن کمیشن کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے جلسوں کا نوٹس لینے کے فیصلے کو غیر قانونی اور غیر منصفانہ قرار دیا ہے اور انتخابی عمل کے آئینی اور قانونی تقاضے پورے کرنے کا مطالبہ کیا ہے انہوں نے عمران خان کے جلسوں پر الیکشن کمیشن کی پابندی پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں تحصیل اورضلع کونسلوں کیلئے بلدیاتی انتخابات جماعتی بنیادوں پر منعقد کئے جارہے ہیں اور جماعتی بنیادوں پر منعقد ہونے والے انتخابات میں پارٹی کے سربراہ اور دیگر رہنماﺅں کو عوام کے ساتھ رابطہ کرنے کا حق حاصل ہے اُنہوں نے کہا کہ کسی بھی پارٹی کا لیڈر عوام سے رابطہ کرے تو اس پر کوئی پابندی نہیں ہونی چاہیئے پرویز خٹک نے کہا کہ بحیثیت وزیراعلیٰ وہ خود انتخابی مہم میں حصہ نہیں لے سکتے اور نہ ہی انتخابی مہم کے دوران ترقیاتی سکیموں کا اعلان کر سکتے ہیں اور الیکشن کمیشن کے اس ضابطے کی وہ مکمل پابندی کر رہے ہیں تاہم اُنہوں نے کہا کہ عمران خان کے پاس کوئی سرکاری عہدہ نہیں ہے اور وہ ایک سیاسی پارٹی کے سربراہ ہیں چنانچہ اس حیثیت میں اُن کے جلسوں پر پابندی کسی صورت بھی درست نہیں ہے وزیراعلیٰ نے اس امر پر حیرت کا اظہار کیا کہ دوسری پارٹیوں کے رہنما بھی بلدیاتی انتخابات کے موقع پر عوامی جلسے کر رہے ہیں لیکن الیکشن کمیشن نے اس کا کوئی نوٹس نہیں لیا جو پاکستان تحریک انصاف کیلئے تشویش اور حیرت کا باعث ہے اُنہوں نے الیکشن کمیشن سے کہا کہ وہ اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرکے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کو عام جلسوں کی اجازت دے جو ان کا قانونی اور آئینی حق ہے۔