سکھر(نیوزڈیسک)وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کا کہنا کراچی میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں بھارتی خفیہ ایجنسی “را” ملوث ہے تاہم سانحہ صفورا کے بعد استعفے کے مطالبے پر کل اسمبلی میں پالیسی بیان دوں گا۔سکھرمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ مجھے کراچی آپریشن کا نام نہاد کپتان کہا جاتا ہے لیکن کپتان تو فوج میں ہوتا ہے، شہر قائد میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں انٹیلی جنس ایجنسیوں کو “را” کے ملوث ہونے کے ثبوت ملے ہیں جب کہ شہر میں دہشت گردی کرنے والوں کے پاس وہ ہتھیار ہیں جو پولیس اور فوج کے پاس بھی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف لڑنے کے لئے ہمارے پاس اسلحے کی کمی تھی لیکن آئی جی سندھ نے آرمی چیف کو فہرست دی ہے اورعزم کر رکھا ہے کہ ہر صورت شہر سے جرائم پیشہ افراد کا خاتمہ کیا جائے گا جب کہ سانحہ صفورا کی تحقیقات تیزی سے آگے بڑھ رہی ہیں۔وزیراعلی سندھ نے چیرمین تحریک انصاف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عمران خان ہم پرتنقید کرنے کے بجائے اپنے گریبان میں جھانکیں اوراپنا صوبہ سنبھالیں، خیبرپختونخوا میں سندھ سے زیادہ دہشت گردی کی کارروائیاں ہوئی ہیں جب کہ خیبرپختونخوا میں لوگوں میں افراتفری پائی جاتی ہے اس لئے تنقید برائے تنقید برداشت نہیں کی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ذوالفقارمرزا ایک ڈیڑھ سال تک خاموش رہے اور اب وہ پیپلزپارٹی کی قیادت کے خلاف بات کرتے ہیں تو کچھ لوگوں کو مزا آتا ہے اس لئے کوئی تو ہے جو انہیں ہیٹ پہناتا ہے۔