اسلام آباد (نیوز ڈیسک) بے اختیار قبائلی عوام کو بااختیار بنانے کی اصلاحات پر مشتمل سفارشات گورنر خیبرپختونخوا سردار مہتاب احمد خان کو پیش کر دی گئیں۔ یہ سفارشات پر مشتمل رپورٹ ایک ریٹائر بیورو کریٹ اعجاز احمد قریشی نے پیش کی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مجموعی طور پر یا جزوی طور پر عملدرآمد میں آئینی و قانونی اور انتظامی سطحوں پر اقدامات کی ضرورت ہو گی۔ 2002ءکے بعد سے یہاں عسکریت پسندی اور دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے متعدد فوجی آپریشنز بھی کئے گئے ہر قبائلی ایجنسی سے 500 اور ایف آرز سے 200 جوانوں پر مشتمل ایک لیوی فورس تشکیل دی جائے جو امن و امان کے مسائل سے نمٹنے کے لئے بہترین تربیت اور ضروری وسائل سے لیس ہو گی اس کے ساتھ ساتھ دیگر لیوی فورس کو بھی مرحلہ وار تربیت دی جائے گی‘ جس میں کوئیک رسپانس تفتیس اور استغاثہ کی تربیت بھی شامل ہو گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ دو سال کے عرصہ میں اس لیوی فورس کی تربیت کے لئے تربیتی مرکز کا قیام کی تجویز دی گئی ہے سیکرٹری لاءاینڈ آرڈر کے تحت کوارڈینیشن سیل جس کی سربراہی فاٹا سے تعلق رکھنے والے کسی ریٹائر آرمی یا پولیس افسر کریگا۔ ایجنسی کی سطح پر پولیٹیکل ایجنٹ کیس ربراہی میں ایجنسی …. اینڈ انٹیلی جنس کمیٹی قائم کی جائے گی جس میں تمام اداروں کے نمائندے شامل ہوں گے۔