ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

فلسطینیوں کے قتل عام میں کہیں آپ بھی حصہ دار تو نہیں ؟

datetime 17  مئی‬‮  2015 |

جب ظلم حد سے بڑھ جاتا ہے تو اس کاخاتمہ یقینی ہوجاتا ہے لیکن یہ خاتمہ اسی وقت ممکن ہے جب قوم بیدار ہوجائے۔ آج غزہ کے معصوم ،نہتے ،بے گناہ اور بے سہارا فلسطینیوں پر اسرائیل کی بربریت کسی سے پوشیدہ نہیں ہے۔ خود کو مظلوم قوم بتاکر اسرائیل ان فلسطینیوں کی نسل کشی کررہا ہے اس پر ساری دنیا میں غم و غصہ پایا جارہا ہے لیکن یہ تمام ظلم ایک سوپر پاور کی سرپرستی میں ہونے کی وجہ سے بیشتر ممالک سوائے زبانی جمع خرچ کرنے کے کوئی عملی اقدامات نہیں کررہے ہیں۔ہزاروں فلسطینی شہید کئے جاچکے ہیں جن میں سینکڑوں بچے اور خواتین شامل ہیں۔انسانی حقوق ،جنگی قواعد کی کھلی خلاف ورزی ہورہی ہے پھر بھی دنیا یہودیوں کو روکنے سے قاصر ہے۔ افسوس تو اس بات کا ہے کہ مسلمانوں کا جو خون بہایا جارہا ہے اس پر عرب ممالک خاموشی اور بے حسی کا مظاہرہ کررہے ہیں۔ اسرائیل کی کھلی دہشت گردی پر صرف بیان بازی سے کام لیا جارہا ہے۔ اگر چاہیں تو یہ ممالک اسرائیل کے خلاف سخت قدم بھی اٹھاسکتے ہیں لیکن افسوس کہ ان ممالک نے جن میں سے چند ایک کے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات بھی ہیں، خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔
حکمرانوں کی خاموشی کے باوجود عوام خاموش نہیں ہیں وہ کسی نہ کسی طرح سے اپنے غم و غصہ کا اظہار کررہے ہیں جن کے دل میں ذرہ برابر بھی انسانیت ہے وہ اپنے اپنے طریقے سے اسرائیل کی اس بربریت کی مخالفت کررہے ہیں۔ خود امریکہ ،برطانیہ اور یورپ میں بھی لوگ اسرائیل کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔ ہمارے ملک میں مختلف سماجی و مذہبی تنظیموں کی جانب سے اسرائیل کے خلاف احتجاج کیا جارہا ہے لیکن صرف احتجاج کرنے سے اسرائیل پر کوئی اثر ہونے والا نہیں ہے کیونکہ جس ملک کو اقوام متحدہ کی پرواہ نہیں ہے وہ ان احتجاجوں کو کہاں خاطر میں لائے گا۔ سوشیل میڈیا پر اسرائیلی بربریت کی تصاویر دیکھ کر شاید ہی کوئی آنکھ ایسی ہوگی جس میں آنسو نہ آئے ہوں گے۔معصوم بچوں کی تڑپ، خون میں نہائی ان کی نعشیں ،ملبے کے نیچے دبے انسانوں کی کراہیں اسکولوں، مساجد، مدارس پر بمباری یہ سب دنیا کی آنکھوں کے سامنے کیا جارہا ہے اور دنیا بے بس تماشائی بنی ہوئی ہے۔ ہر انسان اس بربریت اور ظلم کا اسرائیل سے بدلہ لینا چاہتا ہے لیکن عام انسان اتنی طاقت نہیں رکھتا کہ وہ اسرائیل کو جنگ کے میدان میں ذرہ برابر بھی نقصان پہنچائے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…