پشاور (نیوزڈیسک)خیبر پختونخوا کے باچا خان ایئر پورٹ سے بیرونی ممالک جانے والے مسافروں کےلئے پولیو سے بچاو¿ کے قطرے پلانے کا کاو¿نٹر نہ ہونے کی وجہ سے روزانہ درجنوں مسافروں کو بیرونی ممالک جانے سے روکے جانےکاانکشاف ہوا ہے بی بی سی کے مطابق پاکستان میں پولیو سے متاثرہ افراد کی تعداد میں بتدریج اضافے کے بعد ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کی سفارش پر گذشتہ سال پاکستان سے باہر سفر کرنے والے مسافروں پر پولیو کے قطرے پینے کو لازم کیا گیا تھا ¾فیصلے کے بعد ملک کے تمام ہوائی اڈوں پر پولیو کے قطرے پلانے کے کاو¿نٹر بھی قائم کیے گئے تھے۔باچا خان ایئر پورٹ کے ڈیپارچر لاونچ میں بھی محکمہ صحت کی جانب سے ایک ایسا ہی کاو¿نٹر بنایا گیا تھا جہاں مسافروں کو موقع پر پولیو کے قطرے پلانے کے بعد ایک سرٹیفکیٹ جاری کیا جاتا تھا جس پر مسافر بیرونی ممالک کا سفر کرسکتے تھے تاہم گذشتہ کچھ عرصہ سے یہ کاو¿نٹر نامعلوم وجوہات کی بناءپر ختم کردیا گیا ہے جس کے بعد باہر کے ممالک جانے والے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ باچا خان ایئر پورٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ کوئی ایسا دن نہیں گزرتا جب امیگریشن حکام کی جانب سے مسافروں کو پولیو کا سرٹیفکیٹ نہ ہونے کی وجہ سے جہازوں سے آف لوڈ نہ کیا جاتا ہو۔باچا خان ایئر پورٹ میں وفاقی حکومت کے تحت چلنے والی محکمہ صحت کے ادارے ایئرپورٹ ہیلتھ اسٹبلشمینٹ کے سربراہ ڈاکٹر کشمالہ اورکزئی نے بی بی سی کو بتایا کہ ایک سال پہلے ہوائی اڈے کے بین لاقوامی ڈیپارچر لاﺅنچ میں پولیو کا ایک کاو¿نٹر بنایا گیا تھا تاہم امیگریشن حکام کی جانب سے یہ کاو¿نٹر نامعلوم وجوہات کی بنا اب ختم کردیا گیا ہے۔انھوں نے کہا کہ امیگریشن حکام پولیو کے قطرے پلانے والے کارکنوں کو اکثر اوقات تنگ کیا کرتے تھے جس کی وجہ سے مجبوراً کاو¿نٹر ختم کردیا گیا۔انہوںنے کہاکہ انھوں نے متعدد مرتبہ اعلی حکام کو تحریری طورپر آگاہ بھی کیا ہے تاہم ابھی تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔پشاور صدر کے ایک رہائشی احسان اللہ نے بی بی سی کو بتایا کہا کہ چند دن پہلے انھیں بھی 20 افراد سمیت امیگریشن حکام نے مختلف حیلوں بہانوں سے بیرونی ممالک جانے سے روکا حالانکہ ان کے پاس ویزا اور دیگر تمام قانونی دستاویزات موجود تھے۔انھوں نے کہا کہ ملک کے تمام ہوائی اڈوں پر پولیو کے کاو¿نٹر پہلے سے موجود ہیں تاہم باچا خان واحد ایئر پورٹ جہاں یہ کاو¿نٹر بغیر کسی وجہ کے ختم کردیا گیا محکمہ صحت پشاور کے ایک اعلی افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی بتایا کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کے بعض اہل کار پولیو کے قطرے پلانے والے کارکنوں کو ایئر پورٹ کی حدود میں آزادانہ طورپر کام کرنے سے روکتے رہے ہیں جس کی وجہ سے مجبوراً پولیو کاو¿نٹر بند کردیا گیا۔انھوں نے کہا کہ یہ شکایت اعلیٰ حکام کی نوٹس میں بھی لائی گئی ہے تاہم ابھی تک کوئی کارروائی نہیں ہوئی ہے۔