کراچی(نیوزڈیسک) صفورا گوٹھ میں بس پر حملے کے حوالے سے فورنزک رپورٹ تیار کر لی گولیوں کے خولوں کی فورنزک رپورٹ اعلیٰ حکام کو بھجوا دی گئی ہے۔ اسلحہ دہشت گرد کارروائی میں پہلی بار استعمال ہونے کا انکشاف ہوا ہے اس سے قبل کسی بھی ٹارگٹ کلنگ یا دہشت گردی کی کارروائی میں استعمال نہیں ہوئی۔ نجی ٹی وی کے مطابق حکام نے شبہ ظاہر کیا کہ سانحہ میں استعمال کی گئی ایس ایم جی مقتول ڈی ایس پی عبدالفتاح سانگری کے محافظ کی ہو سکتی ہے۔البتہ سانحہ صفورا گوٹھ میں ملوث دہشت گردوں سے متعلق ٹھوس شواہد نہیں ملے اور نہ ہی اس سلسلے میں قابل ذکر پیش رفت ہوسکی ہے۔واضح رہے کہ سانحہ کے مقام سے جمع کیے گئے 28 خول فرانزک ٹیسٹ کے لیے بھجوائے گئے تھے۔رپورٹ کے مطابق ان میں سے 23 نائن ایم ایم پستول اور 5 ایس ایم جی کی گولیوں کے خول تھے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ خول فورنزک ریکارڈ سے میچ نہیں ہوسکے۔