ہفتہ‬‮ ، 17 مئی‬‮‬‮ 2025 

موبائل سمز کی بائیو میٹرک تصدیق کےلئے ڈیڈ لائن ختم

datetime 16  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) قومی ایکشن پلان کے تحت موبائل سمز کی بائیو میٹرک تصدیق کروانے کی ڈیڈ لائن ختم ہوگئی ہے اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے خبردار کیا ہے کہ اگر اب کوئی غیرتصدیق شدہ سم ممکنہ تخریب کاری میں استعمال ہوئی تو اس کی ذمہ دار اس کی سیلولر کمپنی ہوگی۔خیال رہے کہ وفاقی وزیر داخلہ نے موبائل سمز کی بائیو میٹرک تصدیق کی مدت میں 15 مئی تک کی توسیع کی تھی جو گزشتہ رات ختم ہوگئی ہے۔ مےڈےا رپورٹس کے مطابق پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ کرلیا گیا ہے کہ غیر تصدیق شدہ سم دہشت گردی کے کسی واقعے میں استعمال ہوئی تو اس سیلولر کمپنی کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ملک بھر میں اب تک سات کروڑ موبائل سمز کی بائیو میٹرک تصدیق کا عمل مکمل ہوا ہے، جبکہ دو کروڑ غیر رجسٹرڈ سمز کو بلاک کردیا گیاواضح رہے کہ پی ٹی اے نے اس سے قبل موبائل سمز کی تصدیق کے لیے 12 مئی تک کا وقت دیا تھا۔واضح رہے کہ پی ٹی اے حکام نے غیرتصدیق شدہ سمز کی بائیومیٹرک تصدیق کے لیے صارفین کو ایک موقع اور فراہم کرتے ہوئے انہیں مزید مہلت دے دی تھی۔پی ٹی اے نے کہا تھا کہ ایسی تمام سمز جو کہ غیر تصدیق شدہ ہیں بند کردی جائیں گی۔پی ٹی اے کا کہنا تھا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے مقامی موبائل نمبرجاری رکھنے کی درخواست کی تھی، جس کے باعث مذکورہ فیصلہ کیا گیا تھا۔ادارے کی جانب سے مزید کہا گیا تھا کہ صارفین کو ایس ایم ایس کے ذریعے سمز کی رجسٹریشن کے لیے کہا جائے گا اورصارفین کو چاہیے کہ ایس ایم ایس ملتے ہی سم رجسٹریشن کروالیں۔پی ٹی اے کے مطابق اس وقت تک 7 کروڑ 20 لاکھ سموں کی بائیو میٹرک تصدیق کی جا چکی تھی اور یہ سمز 4 کروڑ 60 لاکھ شناختی کارڈز پر جاری ہوئیں۔یاد رہے کہ موبائل فون سموں کی بائیومیٹرک تصدیق کا عمل جنوری میں قومی ایکشن پلان کے تحت شروع ہوا تھا جس کا پہلا مرحلہ 26 فروری کو مکمل ہوا، جبکہ دوسرا مرحلہ 14 اپریل کو مکمل ہونا تھا تاہم اس کی ڈیڈ لائن میں 15 مئی تک کا اضافہ کیا گیا تھا۔ٹیلی کام آپریٹرز موبی لنک، یوفون، ٹیلی نور، زونگ اور وارد نے حکومتی ہدایت پر تیرہ جنوری کو سموں کی بائیو میٹرک تصدیق کا عمل شروع کیا تھا تاکہ ملک میں دہشت گردی کی روک تھام کو ممکن بنایا جاسکے۔پی ٹی اے کے مطابق ملک میں موبائل فون صارفین کی تعداد چودہ کروڑ تک پہنچ چکی ہے جن میں سے دس فیصد کے پاس پوسٹ پیڈ کنکشنز ہیں جن کے بارے میں حکومت کا خیال ہے کہ ان کی بائیومیٹرک سسٹم کے ذریعے دوبارہ تصدیق کی ضرورت نہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…