اسلام آباد(نیوز ڈیسک)حادثے کا شکا ر ہونے والی بس کوپہلے بھی تین بار فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا تھا جبکہ دو بار لوٹا جاچکا تھا لیکن اس کے باوجو دبس کی سکیورٹی پر کوئی توجہ نہیں دی گئی جس کے باعث بڑی اور سفاکانہ کارروائی کی گئی۔ آغا خان اسپتال میں موجود اسماعیلی کمیونٹی کے شیراز علی نے ایک قومی اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ الاظہر گارڈن چونکہ شہر سے دور ہے اس لئے کمیونٹی کی سہولت کے لئے یہ شٹل سروس دن میں تین مرتبہ چلائی جاتی ہے جس سے الاظہر گارڈن میں رہائش پذیر افرادکو ان کے دفاتر اور طلباکواسکول ، کالجز اور جامعات اتار کر شٹل عائشہ منزل پرآغاخانی جماعت خا نے جاتی تھی اور دو گھنٹے بعد وہاں سے دوبارہ چلتی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ اس سے قبل بھی3 مرتبہ شٹل پر فائرنگ کی گئی جبکہ 2مرتبہ اسلحے کے زور پر شٹل کو روک کر لوٹا گیا۔ آج بھی بس کو روکا گیا ڈرائیور یہی سمجھا کہ شاید لوٹ مار کے لئے روکا جارہا ہے
مزید پڑھئے:پیٹ میں چھپے دماغ کو پہچانیں
تاہم تین افراد بس کے اندر آئے اور انہوں نے ڈرائیور سے کہا کہ سر جھکا لواور بس میں موجود ایک ضعیف خاتون اور دو بچوں سے بھی کہا کہ اپنے سر جھکا لو جس کے بعد انہوں نے اندھا دھند فائرنگ کی اور پھر ڈرائیور سے کہا کہ جاﺅانہیں ہسپتال لے جاﺅ۔واقعے کے بعد ڈرائیور نے ہماری کمیونٹی کے بزرگوں کو فون کیا اور شٹل کو قریب موجود میمن اسپتال لے گیا۔