ہفتہ‬‮ ، 17 مئی‬‮‬‮ 2025 

اردو کو سرکاری زبان کا درجہ دینے بارے کیس ،سپریم کورٹ نے وفاق اور چاروں صوبوں سے ٹائم فریم طلب کرلیا

datetime 13  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوزڈیسک)سپریم کورٹ آف پاکستان نے اردو کو سرکاری زبان کا درجہ دینے کے حوالے سے کیس میں وفاق اور چاروں صوبوں سے عملدرآمد کیلئے 20 مئی تک ٹائم فریم طلب کر تے ہوئے صوبائی لاءافسران کو آئندہ سماعت پر پیش ہو نے کا حکم دیا ہے جبکہ جسٹس جوادایس خواجہ نے کہا ہے کہ آئین نے ایک مقررہ مہلت دی تھی، اب قوم 42سال کا حساب تو مانگے گی، انگریزی سکول کا پڑھا ہونے کے باوجود عدالتی فیصلے اردوزبان میں لکھانا شروع کردیئے ہےں ۔کیس 2003ء عدالت میں چل رہاہے ¾ متعدد سماعتوں میں عمل درآمد کے حوالے سے ہدایات دی ہیں۔ متعلقہ حکام کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی ۔نیت صاف ہو تو کام ہو جاتے ہیں۔ ،آرٹیکل 251پر عمل درآمد ہونا چاہئے، چاروں صوبے اردو زبان کی ترویج میں اپنا کردار ادا کریں۔بدھ کو سپریم کورٹ آف پاکستان میں جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی اس موقع پر اٹارنی جنرل سلمان اسلم بٹ،ایڈیشنل اٹارنی جنرل عبدالرشید اعوان ،سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ، وفاقی سیکرٹری اطلاعات و نشریات محمد اعظم اور درخواست گزار کوکب اقبال خواجہ عدالت میں پیش ہوئے اٹارنی جنرل اوروفاقی سیکرٹری اطلاعات و نشریات نے عدالت کو بتاےا کہ اردوکوسرکاری زبان کادرجہ دینے کے سلسلے میں ان کی آج ہی متعلقہ حکام کے ساتھ میٹنگ طے ہے جس کے بعد ہی عدالت کو کوئی ٹائم فریم دےا جاسکے گا۔ انہوںنے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر 2006ئ میں اس حوالے سے ایک کابینہ کمیٹی بنائی گئی پھر 2010 ئ میں ایک پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی تاہم مختلف حکومتوں کی تبدیلی کے باعث یہ کام مکمل نہ ہوسکا۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ آئین نے ایک مقررہ مہلت دی تھی، اب قوم ان 42سال کا حساب تو مانگے گی، انگریزی سکول کا پڑھا ہونے کے باوجود میں نے عدالتی فیصلے اردوزبان میں لکھانا شروع کردیئے ہےں۔ سماعت کے دوران درخواست گزار کوکب اقبال نے کہا کہ اردوکوسرکاری زبان کادرجہ دے کر مقابلے کا امتحان بھی اردو میں لےا جائے،جس پرجسٹس عظمت سعید نے کہا کہ ایک دم سب کچھ نہ کےا جائے بلکہ مرحلہ وار آگے بڑھناچاہیے، یہ اتنا آسان کام نہیں کہ تمام قوانین،کتابوں،ریکارڈ کو اردو میں لکھااور تیارکیا جائے مگر اب جدید ٹیکنالوجی آگئی ہے جس سے یہ کام جلد اورآسانی کے ساتھ انجام دیاجاسکتاہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں ایک بار انگریز سرکار نے لاہور میں انگریزی زبان رائج کی تواردواورپنجابی بولنے والے مقامی لوگوں کی اکثریت یعنی 97فیصد افراد جاہل رہ گئے تھے۔جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ یہ کیس 2003ئ سے عدالت میں چل رہاہے اورسپریم کورٹ نے متعدد سماعتوں میں عمل درآمد کے حوالے سے ہدایات دی ہیں مگر متعلقہ حکام کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی۔ انہوںنے کہاکہ اگرنیت صاف ہوتو تمام کام ہوجاتے ہیں،آرٹیکل 251پر عمل درآمد ہونا چاہئے، چاروں صوبے اردو زبان کی ترویج میں اپنا کردار ادا کریں، ٹھوس وجوہات کے بغیر عدالت اس معاملے پر مزید مہلت نہیں دے گی۔ اس موقع پر سینئروکیل اے کے ڈوگر نے مقدمہ میں عدالتی معاون بننے کی درخواست کی جسے منظور کرلےاگےا۔ بعدازاں مزید سماعت 20مئی تک ملتوی کردی گئی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…