اسلام آباد (نیوزڈیسک)مون سون کے شروع ہونے سے پہلے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے مون سون سے پہلے اپنی سالانہ تیاری اور نیشنل مون سون کانٹین جینسی پلاننگ کے حصے کے طور پر صوبائی اور قومی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز (پی ڈی ایم ایز) کے علاوہ سٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز ایس ڈی ایم اے، آزاد کشمیر، جی بی ڈی ایم اے اور فاٹا ڈی ایم اے اور پی ڈی ایم ایز کے تعاون سے کسی بھی غیر متوقع اور اسی طرح کی کسی بھی خطرناک صورتحال سے نمٹنے کیلئے مشاورت شروع کر دی ہے۔ اس سلسلے میں صوبائی اور علاقائی سطح پر چیئرمین این ڈی ایم اے کی سربراہی میں مون سون 2015ءکیلئے تیاری کا جائزہ لینے کیلئے مشاورتی اجلاس کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے تاکہ اس سلسلے میں کسی بھی خامی کی نشاندہی کرتے ہوئے گزشتہ تجربات کی روشنی میں اور پچھلے حالات سے سبق سیکھتے ہوئے نیشنل مون سون کانٹین جنیسنی پلان 2015ءکیلئے ان اداروں سے ملکر شفاف لائحہ عمل تیار کیا جا سکے۔ اس سلسلے میں پیر کو مشاورتی میٹنگز پی ڈی ایم اے خیبر پختونخوا اور فاٹا ڈی ایم اے پشاور میں منعقد ہوئیں۔ ڈائریکٹر پی ڈی ایم اے (کے پی) پشاور اور ڈی جی ایف ڈی ایم اے نے سیکرٹری بحالی، ریکوری اور سیٹلمنٹ پشاور اور ایڈیشنل سیکرٹری فاٹا کی موجودگی میں ان میٹنگز کے دوران اپنے تمام صوبائی اداروں اور ایجنسیوں کی مدد سے این ڈی ایم اے کی ٹیم کو بریفنگ دی جس کی سربراہ یمیں این ڈی ایم اے کے میجر جنرل اصغر نواز نے کی، یہ میٹنگز سول سیکرٹریٹ اور فاٹا سیکرٹریٹ پشاور میں یکے بعد دیگرے ہوئیں، جس میں کے پی کے اور فاٹا کے مختلف اداروں کی تیاری کا جائزہ لیا گیا۔ ان میٹنگز میں پری مون سون ہنگامی انتظامات پر تفصیلی پریذنٹیشن دی گئی۔ 2015ءمیں آنے والے سیلاب کیلئے تیاری اور انتظامات کے بار ے میں 2014ءمیں آنے والے سیلاب کی روشنی میں تفصیل سے روشنی ڈالی گئی اور جانی، مالی اور انفراسٹرکچر کو پہنچنے والا نقصانات سے بچنے کے طریقوں پر غور کیا گیا۔ چیئرمین این ڈی ایم اے نے اس سلسلے میں تمام صوبائی اور تمام متعلقہ قومی اداروں کے فعال اور قبل از وقت تیاری کرنے کے کردار کی تعریف کی جو کہ وفاقی اور صوبائی سطح پر ایک اچھے رابطے سے بروقت اور تیزی سے متعلقہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں کرنے کو یقینی بنانے کیلئے ضروری ہے۔