کراچی (نیوزڈیسک ) این آر او کے تحت ختم کےے جانے والے مقدمات کے ری اوپن ہونے کے بعد ان سیاسی کارکنوں میں ہلچل مچ گئی ہے ، جنہوں نے این آر او سے فائدہ اٹھایا تھا کارکنوں کے بعد سیاسی قائدین کو قانونی شکنجے میں لایا جائےگا ۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے این آر او کے تحت ختم ہونے کے بعد دوبارہ بحال ہونے والے 17 سے 20 برس پرانے 10 مقدمات میں ایم کیو ایم کے 34 کارکنان کے وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے پولیس کو حکم دیا ہے کہ ملزمان کو گرفتار کرکے آئندہ سماعت تک عدالت میں پیش کیا جائے ۔ جبکہ عدالت نے تین ایس ایچ اوز کو بھی شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے طلب کر لیا ہے ۔ مقدمات میں مہاجر قومی موومنٹ کے کارکنان پولیس افسران و اہلکاروں پر حملے اوران کے قتل کے 10 مقدمات شامل ہیں ۔ جن میں ایم کیو ایم کے ندیم عرف ماربل ، عظیم عرف چھوٹا ، نعیم میمن ، نعیم عرف منا ، ریاض عرف چاچا ، اکرم عرف کانا ، کامران عرف پانڈا سمیت 34 ملزمان کو مفرور ظاہر کیا گیا ہے ۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ این آر او سے فائدہ اٹھانے والوں کی اکثریت بیرون ملک جا چکی ہے ۔ فاضل عدالت نے ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے احکامات جاری کےے ہیں کہ ملزمان کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا جائے جبکہ فاضل عدالت نے مسلسل غیر حاضری پر متعلقہ تینوں ایس ایچ اوز کو شوکاز نوٹس جاری کےے ہیں کہ آئندہ سماعت پر حاضر ہو کر وضاحت پیش کریں ۔