اسلام آباد (نیوزڈیسک)پاکستان پیپلزپارٹی کی رہنما اور بی بی شہید کی دیرینہ ساتھی ناہید خان نے کہا ہے کہ ہمارے لئے یہ امر تکلیف دہ ہے کہ پارٹی کی مقبولیت کا گراف تیزی سے گر رہا ہے، پیپلزپارٹی کو شہید رہنما?ں نے اپنے خون سے سینچا، یہ جماعت وفاق کی علامت تھی، اب سندھ کے چند اضلاع تک محدود ہو کر رہ گئی ہے، سابق صدر نے اپنی کرسی صدارت بچانے کیلئے جماعت کی بجائے صدارت کی کرسی کو اہمیت دی اور پی پی پی کو ایک این جی او ظاہر کیا، ہم نے پی پی پی ورکرز کے نام سے پارٹی رجسٹر کروائی ہے جو اصل میں غریبوں کی اصل پاکستان پیپلزپارٹی ہے۔ بینظیر بھٹو کی قریبی اور دیرینہ ساتھی ناہید خان نے جمعہ کو نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے لئے بلکہ تمام کارکنان کے لئے یہ امر تکلیف دہ ہے کہ پارٹی کی مقبولیت کا گراف تیزی سے گر رہا ہے جسے پارٹی کے شہید رہنماوں اور کارکنوں نے اپنے خون اور بے مثال قربانیوں سے سینچا، ایک ایسی جماعت جو وفاق کی علامت تھی، جو محنت کش، کسان، طالب علم، خواتین، اقلیتوں اور معاشرے کے ٹھکرائے ہوئے طبقات کی حقیقی نمائندہ تھی۔ آج پارٹی سندھ کے چند اضلاع تک محدود ہو کر رہ گئی ہے، 2013 کے عام انتخابات میں پارٹی کا ووٹ بینک 37 فیصد سے کم ہو کر 15 فیصد ہو گیا۔ ہم نے مختلف فورمز پر اپنے تحفظات ظاہر کئے اور کارکنوں کے شدید دباو کے باوجود پارٹی کے غیر قانونی انتظامی امور چلانے کی اجازت دی اس امید کے ساتھ کہ شائد بہتری آ جائے تاہم جب لاہور ہائی کورٹ میں دو عہدے رکھنے سے متعلق کیس کے دوران آصف علی زرداری نے اپنی کرسی صدارت بچانے کے لئے پی پی پی کے عہدے کو اہمیت نہ دی اور صدر مملکت کا عہدہ رکھ لیا اور پی پی پی کو ایک این جی اوز کے طور پر ظاہر کیا۔ ہم اس نتیجہ پر پہنچے ہیں کہ اب مزید خاموشی ایک جرم ہوگی اور یہ فیصلہ کیا ہے کہ مقدمہ عوام کی عدالت میں پیش کیا جائے۔ قانون کا احترام کرنے والے شہری اور سیاسی کارکن کی حیثیت میں ہم نے