جمعہ‬‮ ، 15 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

محبوب انور کا بیان ،جو ڈیشل کمیشن نے پرنٹنگ اداروں کے سربراہ طلب کرلئے

datetime 8  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوزڈیسک)جوڈیشل کمیشن نے سابق صوبائی الیکشن کمشنر محبوب انور کے بیان کے مطابق پرنٹنگ اداروں کے سربراہ پیر کو طلب کر لیے جمعہ کو چیف جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ہوا۔ تحریک انصاف کے وکیل عبدالحفیظ پیر زادہ نے محبوب انور سے جرح دوبارہ شروع کی۔ اس دوران مسلم لیگ (ن )کے وکیل شاہد حامد کی مداخلت پر کمیشن نے برہمی کا اظہار کیا عبدالحفیظ پیرزادہ نے اضافی بیلٹ پیپرز سے متعلق لکھے گئے خطوط کمیشن میں پیش کیے اور کہا کہ ان دستاویزات سے متعلق الیکشن کمیشن کے وکیل کوئی جواب نہیں دے رہے۔ الیکشن کمیشن کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ایک لاکھ ساٹھ ہزار دستاویزات کو بنا دیکھے کوئی جواب دینا ممکن نہیں۔ چیف جسٹس ناصرالملک کی ہدایت پر عبدالحفیظ پیرزادہ نے فہرست فراہم کر دی جس پر محبوب انور نے کہا کہ تحریک انصاف کی جانب سے پیش کی گئی دستاویزات ان کی مرتب کردہ نہیں۔ عبدالحفیظ پیرزادہ نے سوال پوچھاکہ پنجاب حکومت نے کس افسر کو انتخابات میں رابطہ اور معاونت کی ذمہ داری دی تھی؟۔ محبوب انور نے کہا کہ ایڈیشنل چیف سیکریٹری راو ¿ افتخار کو ذمہ داری سونپی گئی۔ انہیں 9 مئی نہیں 7 مئی 2013 کو راو ¿ افتخار سے ٹیلی فون کر کے نمبرنگ اور بائنڈنگ کےلئے 100 سے 200 افراد فراہم کرنے کو کہا یہ نہیں کہا تھا کہ پرنٹنگ جاننے والے بندے چاہئیں اور کہاں سے چاہیے۔ 7 اور 8 مئی کی درمیانی شام بندے فراہم کر دیئے گئے۔ لاہور سے 78 بندے پرنٹنگ پریس اسلام آباد پہنچے۔ حفیظ پیرزادہ نے سوال کیا بیلٹ پیپرز ریٹرننگ افسران کو کب پہنچے ؟ محبوب انور نے جواب دیا بیلٹ پیپرز مختلف حلقوں کےلئے تھے اور ترسیل سے ان کا کوئی تعلق نہیں تھا۔ بیلٹ پیپرز کی ترسیل کب اور کہاں ہوئی اس کا ریکارڈ موجود ہے۔ بیلٹ پیپرز کی پرنٹنگ کی رسیدیں صوبائی الیکشن کمیشن آفس میں موجود ہوں گی۔ عبدالحفیظ پیرزادہ نے کمیشن سے استدعا کی کہ صوبائی الیکشن کمیشن سے اسلام میں چھپنے والے بیلٹ پیپرز کی رسیدیں منگوائی جائیں۔ سابق الیکشن کمشنر پنجاب نے بتا یا کہ ان کے پاس فارم 14 اور پندرہ کے غائب ہونے کی کوئی شکایت نہیں آئی۔ پیپلزپارٹی کے وکیل اعتزازاحسن نے بھی محبوب انور سے جرح کی اور اپنی اہلیہ بشریٰ اعتزاز کے حلقے سے متعلق سوال کیے۔ جسٹس امیر ہانی مسلم نے کہا کہ آپ کے تمام سوال ایک حلقے سے متعلق ہیں کمیشن یہاں الیکشن پٹیشن نہیں سن رہا۔ چیف جسٹس ناصرالملک نے استفسار کیا کہ کیا آپ اس لیے پارٹی بنے کہ ایک حلقے پر دلائل دیں؟۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ صرف طریقہ کار واضح کرنا چاہتے ہیں کہ پنجاب میں کس طرح دھاندلی ہوئی۔ محبوب انور نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے 14 مارچ 2014 کو چوتھی بار این اے 124 کے تھیلوں کا معائنہ اپنی نگرانی میں کرنے کو کہا۔ ٹریبونل کے حکم کی تعمیل کر کے رپورٹ الیکشن کمیشن کو ارسال کر دی تھی تاہم یہ یاد نہیں کہ کتنے تھیلوں کے سیل ٹوٹے ہوئے تھے۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ بیج نمبر 127 سے 244 سیریل تک کی سیل ٹوٹی ہوئی تھیں۔ پیپلز پارٹی کے وکیل نے کہا کہ ان کے پاس ایسے ریٹرننگ افسران کے سرٹیفکیٹ ہیں جنہوں نے محبوب انور کے ساتھ مل کر دھاندلی کی۔ اعتزاز احسن نے کمرہ عدالت میں ریٹرننگ افسران کا سرٹیفکیٹ دکھایا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اگر یہ سرٹیفکیٹ محبوب انور کے جاری کردہ نہیں تو متعلقہ آر او کو بلا لیتے ہیں۔ چیف جسٹس ناصرالملک نے پیپلز پارٹی ، مسلم لیگ نون اور الیکشن کمیشن کے وکلا کو اضافی دستاویزات جمع کرانے کی اجازت دیتے ہوئے کہا کہ 12 مئی کو ان دستاویزات پر بحث ہو گی۔ جوڈیشل کمیشن نے محبوب انور سمیت پانچوں پرنٹنگ اداروں کے سربراہوں اور دیگر گواہوں کو بھی پیر کو طلب کیا۔



کالم



23 سال


قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…