لاہور (نیوزڈیسک) پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے اعتراف کیا ہے کہ اسلام آباد میں 126دن جاری رہنے والا تحریکِ انصاف کا دھرنا اپنے اصل مقصد کے حصول ناکام رہا، کچھ غلطیوں کی وجہ سے ہم وہ مقصد حاصل نہ کرسکے جس کے لیے ہم نے 126دن وہاں گزارے،لوگوں کو سوچنا چاہیے کہ ہم سے کہاں پر غلطیاں ہوئی ہیں۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ پنجاب میں کنٹونمنٹ بورڈ کے الیکشن میں پی ٹی آئی نے ان سے مشاورت کیے بغیر امیدوار نامزد کیے جس کی وجہ سے وہاں (ن)لیگ بھاری اکثریت سے کامیاب ہوئی۔میں کنٹینر پر جوڈیشل کمیشن کی مخالفت میں تھا اور میں سمجھتا تھا کہ معاملات سڑکوں پر حل ہوسکتے ہیں لیکن یہ عمران خان کا فیصلہ ہے اور ہم سب دیکھ رہے ہیں کہ اب آگے کیا ہوتا ہے۔اس وقت سب کی نظریں کمیشن پر لگی ہوئی ہیں اور وہ پارٹیاں جو پہلے عمران خان کے دھرنے کی مخالفت کرتیں تھی وہ آج خود دھاندلی کی باتیں کررہی ہیں۔سابق صدر پرویز مشرف کے ساتھ اتحاد میں شامل ہونے سے متعلق پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا کہ وہ کسی صورت عمران خان کو نہیں چھوڑیں گے۔آئندہ الیکشن میٹرو بس جتوائے گی کی سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں دو حلقوں سے لڑوں گا اور میٹرو بس ہی مجھے ووٹ دلوائے گی۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ پیپلز پارٹی کا وقت اب ختم ہوچکا ہے اور اگلے الیکشن میں تحریک انصاف اور (ن)مدِ مقابل ہوں گی۔جس راستے پر آصف زرداری پارٹی کو چلا رہے ہیں اس پر یہ صرف نواز شریف کی خدمت ہی کرتے رہیں گے اور اگر بلاول نے پارٹی کو سنبھالا تو کچھ بہتری کا امکان موجود ہے۔پروگرام کے دوران انہوں نے خواجہ سعد رفیق کے اس بیان کی بھی تردید کی جس میں انہوں نے شیخ ریشد پر اسٹیبلشمنٹ کے ذریعے انتخابات میں کامیابی کا الزام لگایا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ وہ اعتراف کرنے والے سیاستدان ہیں اور سیاست کو ایک کارکن کی حیثیت سے ترجیحی دی ہے۔انہوں نے کہا کہ خواجہ سعد رفیق اور خواجہ آصف ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں اور انہوں نے ہمیشہ ملک میں مسائل کو ہی جنم دیا ہے۔